سکول کے دو لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والی استانی نے کہا ہے کہ تنہائی کے سبب احتیاط کا دامن چھوٹ گیا: برطانوی عدالت میں استانی کا بیان

سکول کے دو لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والی استانی نے کہا ہے کہ تنہائی کے سبب احتیاط کا دامن چھوٹ گیا: برطانوی عدالت میں استانی کا بیان

برطانیہ کی ایک عدالت کو بتایا گیا کہ سکول کے دو لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والی استانی نے کہا ہے کہ وہ بریک اپ کے بعد ’خود کو تنہا محسوس کرتی تھیں‘ اور توجہ کی خواہش مند تھیں۔

ان دو شاگردوں میں سے ایک سے وہ حاملہ بھی ہوئیں۔

ربیکا جوئنز کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوویڈ پابندیوں اور نو سال تک خراب تعلقات کے دوران جدوجہد کی، لیکن انہوں نے نوعمر لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے سے انکار کیا۔

تیس سالہ جوئنز کو پہلے ہی ہائی سکول سے معطل کر دیا گیا تھا اور 15 سالہ لڑکے (اے) کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی تعلق کے الزام میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا، جبکہ وہ مبینہ طور پر 16 سالہ دوسرے لڑکے سے حاملہ ہو گئیں تھی۔

سابق استانی پیر کو مانچسٹر کراؤن کورٹ میں اس وقت رو پڑیں جب انہوں نے جیوری کو بتایا کہ ان کے بچے کو ‘پیدائش کے 24 گھنٹے بعد’ ان سے لے لیا گیا تھا اور اب وہ ‘ہفتے میں تین بار تین گھنٹے’ تک ان سے ملتی ہیں۔

جوئنز نے انکار کیا کہ کوئی بھی جنسی سرگرمی رونما ہوئی اور انہوں نے دو نوعمروں کے ساتھ جنسی سرگرمی کے چھ الزامات میں بے قصور ہونے کا دعوی کیا اور کہا کہ کسی بھی نوجوان کی شناخت نہیں کی جانی چاہیے۔

پہلی بار گواہی دیتے ہوئے جوئنز عدالت میں کھڑی تھیں اور وہ استغاثہ کے وکیل جو ایلمین کے سوالوں کا جواب دے رہی تھیں، جس میں گلابی رنگ کے بچے کی ایک نشانی دکھائی دے رہی تھی۔ وہ مقدمے کی سماعت کے دوران ہر روز اسے اپنے ساتھ عدالت میں لاتی رہی ہیں۔

ایلمین نے اپنے سوالات کا آغاز کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا اس نشانی کے ساتھ جیوری سے وہ ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ’نہیں۔ یقینی طور پر نہیں،‘ جوئنز نے کہا ’میں ہر رات اسی کے ساتھ سوتی ہوں۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘جب کوئی بالغ 13، 14، 15 سال کی عمر کے بچے کے ساتھ نامناسب تعلقات رکھتا ہے تو یہ بالغ کی ذمہ داری ہے، بچے کے اشتعال انگیز ہونے یا پہلی حرکت کرنے یا بالغ کا نمبر حاصل کرنے کی کوشش کرنے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے؟’

’نہیں۔‘ جوئنز نے جواب دیا۔

مسٹر ایلمین نے پوچھا: ’کیا آپ میں 15 سال کی عمر کے لڑکوں کے لیے ایک طاقتور جنسی کشش تھی؟‘

جوئنز نے کہا: ’بالکل نہیں۔‘

مسٹر ایلمین نے بتایا کہ بوائے اے ان کے فلیٹ میں رہتا تھا، اس کا سیمن اس کے بستر کی چادروں پر پایا گیا تھا اور لڑکا بی ان کے فلیٹ میں چلا گیا اور وہ اس نوعمر لڑکے سے حاملہ ہوگئی۔

ایلمین نے ججوں کو یاد دلایا کہ لڑکے اے نے جوئنز سے ملنے کے لیے اپنی والدہ سے جھوٹ بولا تھا، جو اسے اپنی گاڑی میں ٹریفورڈ سینٹر لے گئی جہاں اس نے اس کے لیے 350 پاؤنڈ کی گوچی بیلٹ خریدی اور پھر سالفورڈ کوئس میں اپنے فلیٹ میں واپس چلے گئے۔

’اور آپ کہتی ہیں کہ آپ سیکس کے بارے میں نہیں سوچ رہی تھیں؟‘ مسٹر ایلمین نے کہا۔

’نہیں۔‘ جوئنز نے جواب دیا۔

مسٹر آلمین نے مزید پوچھا: ’کیا جھوٹ کی آپ کو عادت ہے؟‘

’نہیں۔ یقینی طور پر نہیں، ‘ جوئنز نے جواب دیا۔

اس سے قبل جوئنز نے اپنے بیرسٹر مائیکل او برائن کے سوالات کے جوابات دیے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے سنیپ چیٹ پر بوائے اے کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کیا اور اس کے ان کے اپارٹمنٹ میں رہنے پر رضامندی ظاہر کی – لیکن وہ اس کے صوفے پر سوتا تھا اور انہوں نے جنسی تعلقات قائم نہیں کیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ کھانے کا آرڈر دینے کا منصوبہ تھا لیکن بوائے اے نے اسے بتایا کہ وہ بھوکا نہیں ہے، اور پھر کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ میں کیا کرنا چاہتا ہوں؟‘

جوئنز نے کہا: ‘میں عجیب طرح سے ہنسی اور اس کے ساتھ صوفے پر بیٹھ گئی۔

’اس نے مجھ سے پوچھا کہ میں کتنے لوگوں کے ساتھ سوئی ہوں۔ میں نے کہا، شاید اتنے نہیں جتنے آپ کے پاس ہیں۔

’میں نے سوچا کہ وہ کچھ کرنا چاہتا تھا  ایسا کچھ ہونے کا کوئی امکان نہیں تھا۔ میں نے وضاحت کی کہ میں نو سال کسی کے ساتھ تعلقات میں تھی اور بریک اپ کے ساتھ واقعی جدوجہد کر رہی تھی اور میں اس طرح کی نہیں ہوں۔

’میں نے اسے بتایا کہ کچھ بھی جنسی نہیں ہونے والا ہے۔‘

مسٹر اوبرائن نے پوچھا کہ کیا وہ اب اس وقت کے اپنے طرز عمل میں کچھ تبدیل کرنا چاہیں گی۔

جوئنز نے کہا: ’سب کچھ۔ ایک استاد کی حیثیت سے مجھے کبھی بھی کسی طالب علم کے ساتھ کسی بھی طرح کا رابطہ نہیں رکھنا چاہیے تھا۔

’میں نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا۔ میں اس کی جانب سے ملنے والی توجہ کی جانب جھک گئی جو وہ مجھے دے رہا تھا۔ میں نے کوویڈ کی وبا کے دوران بڑے پیمانے پر جدوجہد کی۔ مجھے لگتا ہے کہ میں واضح طور پر تنہا تھی اور مجھے اس وقت توجہ پسند تھی، جو خوفناک لگتا ہے۔‘

افواہیں پھیلنے کے بعد جوئنز کو گرفتار کیا گیا، ملازمت سے معطل کر دیا اور ضمانت پر رہائی دی گئی جبکہ پولیس نے بوائے اے کے ساتھ ان کے تعلق کی تفتیش کی۔

معطل ہونے کے باوجود انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ سنیپ چیٹ پر بوائے بی کے ساتھ رابطے میں تھیں حالانکہ انہیں 18 سال سے کم عمر کے کسی بھی شخص سے رابطہ نہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

جوئنز کا کہنا تھا کہ وہ بوائے بی کی جانب سے سنیپ چیٹ پر ان سے رابطہ کرنے کے بارے میں ‘متجسس’ تھیں اور انہوں نے دوستوں کے طور پر ایک دوسرے سے ‘کھل کر بات’ کی۔

’مجھے واقعی یقین تھا کہ وہ پرواہ کرتا ہے‘ انہوں نے کہا۔

اس نے ایک بار پھر لڑکے بی کے سکول چھوڑنے سے پہلے کسی بھی جنسی تعلقات سے انکار کیا اور صرف اس کے ساتھ جنسی تعلق اس وقت قائم کیا جب انہیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا اور اس وجہ سے وہ اس وقت ٹیچر اور قابل اعتماد پوزیشن میں نہیں تھیں۔

اس نے بوائے بی کی ایک بیٹی کو جنم دیا۔

مسٹر اوبرائن نے پوچھا: ’کیا آپ ہمیں بتانا چاہتی ہیں کہ کیا ہوا؟‘

جوئنز نے روتے ہوئے جواب دیا: ‘عدالت میں ایک ہنگامی سماعت ہوئی اور اسے پیدا ہونے کے 24 گھنٹے بعد مجھ سے چھین لیا گیا۔

’اس وقت میں نے ہفتے میں تین بار تین گھنٹے کے لیے ان سے ملتی ہوں۔ بس یہی ہے۔‘

سماعت جاری ہے۔

پی اے کی اضافی رپورٹنگ کے ساتھ۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں