برطانیہ کے گریجویٹ ویزا روٹ سکیم کا حکومتی اراکین کے دباؤ کے باوجود مؤثر رہنے کا امکان

برطانیہ کے گریجویٹ ویزا روٹ سکیم کا حکومتی اراکین کے دباؤ کے باوجود مؤثر رہنے کا امکان

یوکے اردو نیوز،26 مئی: برطانیہ کی مقامی میڈیا کیمطابق گریجویٹ ویزا سکیم، جو غیر ملکی طلباء کو برطانیہ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کم از کم دو سال تک رہنے کی اجازت دیتی ہے، سینئیر کابینہ اراکین کے دباؤ کے باوجود مؤثر رہے گا۔

اس سے پہلے یہ رپورٹ کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم رشی سونک نے نیٹ مائگریشن کی زیادہ تعداد کی وجہ سے گریجویٹ ویزا روٹ کم کرنے یا ختم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

سکائی نیوز نے وضاحت کی ہے، کہ مذکورہ پالیسی کچھ سینئر کابینہ کے اراکین کی اپیل کے بعد جاری رہے گی، جن میں وزیر خارجہ لارڈ کیمرون، چانسلر جیریمی ہنٹ، تعلیم کی سیکرٹری جلیان کیگن، اور ہوم سیکرٹری جیمز کلیورلی شامل ہیں۔

سکائی نیوز نے مزید رپورٹ کیا کہ وزیر اعظم رشی سونک نے گریجویٹ ویزا سکیم میں مجوزہ تبدیلیوں کے حوالے سے اپنے کچھ سینئر کابینہ کے ساتھیوں کے دباؤ کے آگے جھک گئے ہیں۔

مزید یہ رپورٹ کیا گیا کہ حکومت اس ہفتے حالیہ نیٹ مائگریشن اعداد و شمار کی اشاعت کے ساتھ مزید اقدامات کا اعلان کرے گی۔

انہی ذرائع کے مطابق، ان اقدامات میں بیرون ملک برطانوی ڈگری کورسز کو فروغ دینے والے ایجنٹوں پر سخت ضوابط اور کچھ بین الاقوامی طلباء کو لازمی انگریزی ٹیسٹ دینے کی ضرورت شامل ہوں گی۔

گریجویٹ ویزا مؤثر رہنا چاہیے، ایم اے سی کہتا ہے:
ایک پہلے بیان میں، مائگریشن ایڈوائزری کمیٹی (ایم اے سی) نے بھی سفارش کی ہے کہ گریجویٹ ویزا روٹ مؤثر رہنا چاہیے۔

ایم اے سی کے تخمینوں کے مطابق، اس سکیم کے ذریعے غلط استعمال کا خطرہ کم ہے اور یہ برطانیہ کے اعلیٰ تعلیمی نظام کی سالمیت اور معیار کو متاثر نہیں کرتا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ فنڈنگ کے تحت، گریجویٹ سکیم یونیورسٹیوں کو مزید کورسز کی پیشکش کرنے میں مدد دیتی ہے جبکہ مقامی طلباء اور تحقیق پر ہونے والے نقصانات کو بھی پورا کرتی ہے۔

یونیورسٹیاں مقامی طلباء کو پڑھانے اور تحقیقی سرگرمیوں پر پیسے لگاتی ہیں، اور بین الاقوامی طلباء سے حاصل ہونے والی فیس کی آمدنی کم از کم جزوی طور پر مقامی طلباء اور تحقیق کے لئے موجودہ فنڈنگ کے فرق کو پورا کرتی ہے۔

ایم اے سی
ایم اے سی کے مطابق، یہ روٹ حکومت کی بین الاقوامی تعلیمی حکمت عملی کی بھی حمایت کرتا ہے۔

گریجویٹ ویزا طلباء کو 2 سال کے لئے برطانیہ میں رہنے کی اجازت دیتا ہے:
برطانیہ کا گریجویٹ ویزا غیر ملکی طلباء کو برطانیہ میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کم از کم دو سال تک رہنے کی اجازت دیتا ہے، جیسا کہ حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر بیان کیا گیا ہے۔

اس ویزا کے لئے کوالیفائی کرنے کے لئے امیدواروں کو فی الحال طالب علم ویزا یا ٹائر 4 (جنرل) طالب علم ویزا ہونا چاہیے، اور دیگر شرائط بھی پوری کرنی ہوں گی۔

اگرچہ گریجویٹ ویزا کو بڑھایا نہیں جا سکتا، لیکن اس ویزا کے تحت افراد دوسرے ویزا زمرے میں تبدیل ہو سکتے ہیں، جیسے کہ اسکلڈ ورکر ویزا وغیرہ۔

Source: visaguide.world

اپنا تبصرہ لکھیں