ماہرین کی جانب سے اگلی نسل کی موبائل انٹرنیٹ ٹیکنالوجی پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جاپان میں دنیا کی پہلی ہائی اسپیڈ 6 جی وائرلیس ڈیوائس تیار کی گئی ہے جو 100 گیگا بٹ فی سیکنڈ (جی بی پی ایس) کی رفتار سے ڈیٹا ٹرانسمیٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو 5 جی سے 20 گنا زیادہ تیز رفتار ہے۔
جاپانی سائنسدانوں نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا کہ تجربات کے دوران چار دیواری کے اندر 100 جی بی پی ایس ڈیٹا ٹرانسفر کیا گیا۔
6 جی ٹیکنالوجی پر ابھی کام جاری ہے اور اسے 2030 کی دہائی کے شروع میں متعارف کرایا جا سکتا ہے۔
5 جی اور 6 جی میں بنیادی فرق الیکٹرو میگنیٹک اسپیکٹرم کے فریکوئنسی بینڈز میں ہوگا۔
5 جی سگنلز عموماً 6 گیگا ہرٹز سے 40 گیگا ہرٹز کے بینڈز کے درمیان ٹرانسمیٹ ہوتے ہیں جبکہ 6 جی کے لیے 100 سے 300 گیگا ہرٹز بینڈز سگنلز استعمال کیے جائیں گے۔
چونکہ 6 جی بی ٹیکنالوجی کے لیے زیادہ طاقتور فریکوئنسی بینڈز پر انحصار کیا جائے گا تو اس کے لیے نئے انفرا اسٹرکچر کی بھی ضرورت ہوگی۔