حکومت نے پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینے سے متعلق ایک کونسل تشکیل دی ہے، جسے کرپٹو ماہرین ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔
وزارت خزانہ کے جمعے کو جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل فنانس کے مستقبل کے لیے تشکیل دی گئی یہ کونسل ملک میں بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اثاثوں کے فروغ اور ضابطہ کاری کی جانب ایک نیا قدم ہے اور یہ کونسل کرپٹو اپنانے کے لیے مؤثر پالیسی سازی اور محفوظ مالیاتی نظام کے قیام میں اہم کردار ادا کرے گی۔
کونسل کے سربراہ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب ہوں گے جبکہ چیف ایڈوائزر اور سی ای او بلال بن ثاقب ہوں گے، جو بلاک چین ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری کی حکمت عملی اور ڈیجیٹل جدت کے شعبے میں قیادت کریں گے۔
پاکستان کرپٹو کونسل کے ابتدائی بورڈ ممبران میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان، چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، وفاقی سیکرٹری قانون اور وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
وزارت خزانہ کی ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو ہفتے کو بتایا کہ وفاقی حکومت کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینے کی ’منصوبہ بندی کر رہی ہے۔‘
اس سوال پر کہ یہ منصوبہ بندی کن مراحل میں ہے؟ ترجمان نے بتایا: ’پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔‘
اس ضمن میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل فنانس کی طرف بڑھ رہی ہے اور پاکستان اس میدان میں قیادت کی دلچسپی رکھتا ہے۔ پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام ایسے ضابطہ جاتی فریم ورک بنانے کی جانب قدم ہے، جو سرمایہ کاروں اور مالیاتی نظام کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا: ’ہم ترقی پسند کرپٹو ایکو سسٹم کے قیام کے لیے پرعزم ہیں، جو پاکستان کی معیشت میں مثبت کردار ادا کرے گا۔‘
کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا کہ وہ سٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ایسی پالیسیاں ترتیب دینا چاہتے ہیں جو ترقی اور تحفظ کے درمیان توازن قائم رکھیں۔
کونسل کی توجہ واضح ضابطہ جاتی پالیسیوں کی تشکیل، نجی اور سرکاری شعبے کے سٹیک ہولڈرز سے مؤثر روابط اور پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل اثاثہ جات کی صنعت میں ایک نمایاں حیثیت دلوانے پر ہوگی۔
حکومت کی جانب سے آئندہ اقدامات میں کرپٹو اپنانے کے لیے واضح ضابطہ جاتی ہدایات مرتب کرنا، عالمی کرپٹو اور بلاک چین تنظیموں سے روابط قائم کر کے بہترین عالمی روایات اپنانا، مالیاتی ٹیکنالوجی (Fintech) سٹارٹ اپس، سرمایہ کاروں اور بلاک چین ڈویلپرز کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ جدت کو فروغ دینا اور صارفین کے تحفظ اور مالیاتی سلامتی کے لیے مضبوط قانونی اور تعمیلی فریم ورک تیار کرنا ہوگا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میں اب تک کرپٹو کرنسی کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا گیا، لیکن اس کے باوجود یہاں بٹ کوائن سمیت دوسری ڈیجیٹل کرنسیوں کا کاروبار ہو رہا ہے۔
2021 میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کرپٹو سے متعلق ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو اپنانے میں گذشتہ چند سالوں میں تیزی آئی ہے اور ملک 21-2020 میں گلوبل کرپٹو ایڈاپشن انڈیکس میں تیسرے نمبر پر تھا، جو 2023 میں آٹھویں نمبر پر آیا اور اب نویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ’ملک میں پاکستانیوں اور دوہری شہریت کے حامل افراد کے کرپٹو اثاثوں میں اربوں ڈالر کے غیر متوقع منافع سے فائدہ اٹھانے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔‘
حکومت کے اس اقدام سے ملک میں کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر کیا اثر پڑے گا؟ کرپٹو کرنسی سے متعلق امور کے ماہر ہارون بیگ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے سے کئی فوائد حاصل ہوں گے جن میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، صارفین کا بہتر تحفظ اور وسیع ٹیکس نیٹ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ فنٹیک اور بلاک چین میں جدت کی حوصلہ افزائی کرے گا اور پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل معیشت میں ایک مسابقتی کھلاڑی کے طور پر پوزیشن میں لائے گا۔‘
بقول ہارون بیگ: ’واضح ضابطے کرپٹو سپیس میں کاروبار اور افراد کے لیے نئے مواقع پیدا کرتے ہوئے فراڈ اور منی لانڈرنگ جیسے خطرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔‘