فلپائن میں ڈینگی کے خلاف انوکھی مہم: زندہ یا مردہ مچھر پکڑنے پر انعام

فلپائن میں ڈینگی کے خلاف انوکھی مہم: زندہ یا مردہ مچھر پکڑنے پر انعام

فلپائن کے دارالحکومت منیلا کے گنجان آباد علاقے کے ایک گاؤں نے بدھ کو ڈینگی کے خلاف جنگ کا ایک انوکھا طریقہ اختیار کیا، جس میں رہائشیوں کو زندہ یا مردہ مچھر پکڑنے پر انعام دینے کا اعلان کیا گیا۔

یہ مہم قریبی کوئزون سٹی میں ڈینگی کی وبا کے اعلان کے بعد بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر بدھ کو منڈالویونگ سٹی کے ایڈیشن ہلز گاؤں میں شروع کی گئی۔

یہ غیر معمولی حکمتِ عملی اس وبا کے بڑھتے ہوئے خطرے کو اجاگر کرتی ہے کیوں کہ دارالحکومت کے آٹھ مقامات پر ڈینگی کے کیسز میں اضافے کی اطلاع ملی ہے۔

ملک بھر میں رواں سال اب تک ڈینگی کے 28,234 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جو گذشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہیں۔

کوئزون سٹی میں بھی ہفتے کو ڈینگی کی وبا کا اعلان کیا گیا تھا، جہاں 1,769 مریضوں میں سے 10 کی اموات ہوئیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔

ایڈیشن ہلز ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ایک گنجان آباد شہری گاؤں ہے، جہاں پہلے ہی صفائی مہم، نالوں کی صفائی اور حفظانِ صحت کی سرگرمیاں شروع ہو چکی تھیں تاہم جب دو کم عمر طالب علموں کی موت اور رواں سال ڈینگی کیسز کی تعداد 42 تک پہنچی تو گاؤں کے سربراہ کارلیٹو سرنل نے اس مچھر مار انعامی مہم کا آغاز کیا تاکہ ڈینگی کے خلاف اپنی کوششوں کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

کارلیٹو سرنل نے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو بتایا: ’یہ خطرے کی گھنٹی تھی۔ مجھے کوئی راستہ نکالنا ہی تھا۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 اب گاؤں کے رہائشیوں کو ہر پانچ مچھروں یا مچھر کے لاروا کے بدلے ایک  فلپائنی پیسو (تقریباً 1 سینٹ) کا انعام دیا جائے گا۔

دوسری جانب کچھ ناقدین نے خبردار کیا کہ یہ حکمت عملی الٹا نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ لوگ مچھر پالنے لگیں گے تاکہ انعام حاصل کر سکیں تاہم سرنل کا کہنا ہے کہ اس کا امکان نہیں کیوں کہ جیسے ہی کیسز میں اضافہ کم ہوتا ہے، مہم ختم کردی جائے گی۔

مہم کے پہلے دن تقریباً درجن بھر رہائشی گاؤں کے سربراہ کے دفتر پہنچے۔ 64 سالہ کوڑا کرکٹ چننے والے میگوئل لاباگ 45 مچھروں کے لاروا پانی سے بھری بوتل میں لے آئے اور نو پیسو (تقریباً 15 سینٹ) کا انعام حاصل کیا۔

لاباگ نے انعامی رقم کے بعد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’یہ بہت بڑی مدد ہے۔ اب میں اس رقم سے کافی کا ایک کپ خرید سکتا ہوں۔‘

ڈینگی ایک مچھر سے پھیلنے والا وائرل انفیکشن ہے، جو دنیا کے گرم اور مرطوب علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ بیماری جوڑوں کے درد، متلی، قے، جلد پر دھبے اور شدید صورت میں سانس لینے میں مشکلات، اندرونی خون بہنے اور اعضا کی خرابی کا سبب بن سکتی ہے۔

اگرچہ اس مرض کا کوئی مخصوص علاج نہیں لیکن جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھنا مریض کی صحت کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔

کوئزون سٹی کے ایک اور گاؤں میں مچھروں کو ختم کرنے کے لیے مینڈک چھوڑنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

فلپائنی وزیرِ صحت تیودورو ہربوسا کا کہنا ہے کہ مچھروں کی افزائش گاہوں کی صفائی اور متاثرہ افراد کا بروقت علاج انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈینگی کے انفیکشن میں اضافے کے باوجود، فلپائن کم شرح اموات کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

فلپائن میں بارشوں کا موسم جون میں شروع ہوتا ہے لیکن رواں سال بارشوں میں غیر متوقع اضافہ دیکھا گیا ہے۔

نائب وزیرِ صحت البرٹو دومنگو نے کہا کہ مسلسل ہونے والی بارشوں نے کھڑے پانی کے تالاب بنا دیے ہیں، جو ڈینگی مچھر کی افزائش کے لیے موزوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے غیر موسمی بارشیں بھی ڈینگی کے پھیلاؤ میں کردار ادا کر رہی ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں