جاپانی وزیر اعظم شگیرو اشیبا نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیلی جارحیت سے غزہ کی پٹی میں متاثرہ فلسطینیوں کو طبی علاج کی فراہمی کا طریقہ تلاش کر رہا ہے۔
اشیبا نے پیر کو جاپانی پارلیمنٹ میں کہا:’ہم ایسے طریقے تلاش کر رہے ہیں جن کے ذریعے غزہ میں بیمار یا زخمی ہونے والے افراد کو جاپان لایا جا سکے۔‘
کیودو نیوز نے وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی حکومت غزہ کے طلبہ کے لیے ایک پروگرام پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ وہ جاپانی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر سکیں۔
وہ پارلیمنٹ میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ آیا 2017 کا شامی پناہ گزین طلبہ کا پروگرام غزہ کے طلبہ کے لیے بطور ماڈل کام کر سکتا ہے یا نہیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا: ’ہم غزہ کے لیے بھی ایک ایسا ہی پروگرام شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں اور حکومت اس منصوبے کو حقیقت میں بدلنے کی کوشش کرے گی۔‘
تجویز کردہ اقدامات جاپان کی پناہ گزینوں کے متعلق پالیسی سے الگ ہوں گے، جس پر تنقید کی جاتی رہی ہے اور اس کے جائزہ لینے کے لیے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔
جاپان کے ایک اخبار آساہی شمبن نے رپورٹ کیا کہ ناگویا ہائی کورٹ نے گذشتہ ماہ ایک 45 سالہ روہنگیا شخص کے حق میں فیصلہ سنایا، جس کی پناہ گزینی کی درخواست چار بار مسترد کی جا چکی تھی۔
عدالت نے قرار دیا کہ ’ایسے معروضی حقائق موجود ہیں جن سے انہیں ظلم و ستم کا خدشہ ہے‘ اور اس عدالت نے جاپانی حکومت کو ’مہاجر کی حیثیت کے درخواست گزاروں کی صورت حال کو نہ سمجھنے‘ پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
2023 میں جاپان نے 1,310 افراد کو پناہ دی، جو درخواست دہندگان کا 10 فیصد سے کم تھے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ملک نے اقوام متحدہ کی جانب سے پناہ گزینوں کے طور پر تسلیم کیے گئے 82 شامی طلبہ کو ایک الگ فریم ورک کے تحت ملک میں داخل کیا ہے۔
دوسری جانب، مقامی صحت کے حکام کے مطابق غزہ میں تقریباً 50 مریض، جن میں کینسر کے مریض 30 بچے شامل ہیں، علاج کے لیے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر منتقل کیے گئے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسُس نے کہا: ’ہم تمام ممکنہ راستوں سے مریضوں کے انخلا میں تیز رفتار کی اپیل کرتے ہیں۔ ہزاروں زندگیاں اس پر منحصر ہیں۔‘
غزہ وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی 15 ماہ سے جاری غزہ پر جارحیت نے صحت کے نظام کو تباہ کر دیا ہے، جس میں پانی، بجلی، نکاسی آب کے نیٹ ورک، سڑکوں، سکولوں اور گھروں کا انفراسٹرکچر شامل ہے۔
اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والے اسرائیل کے زمینی اور فضائی حملوں کے بعد 46,000 سے زائد فلسطینی جان سے گئے اور 110,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر محمد زاقوت نے کہا کہ تقریباً 12,000 مریضوں کو فوری علاج کی ضرورت ہے اور چھ ہزار مریض بیرونِ ملک منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ تعداد ناکافی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ تعداد بڑھ جائے گی۔