بشریٰ بیان: جنرل باجوہ کی تردید، اسحاق ڈار کا سعودی تعلقات پر سیاست پر اظہار افسوس

بشریٰ بیان: جنرل باجوہ کی تردید، اسحاق ڈار کا سعودی تعلقات پر سیاست پر اظہار افسوس

جنرل باجوہ کے قریبی ذرائع کی بشریٰ بی بی کے الزامات کی تردید: جنگ اخبار

معروف پاکستانی اردو اخبار جنگ نے جنرل (ر) باجوہ کے قریبی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حالیہ ویڈیو میں لگائے گئے الزامات کو ’سختی سے مسترد‘ کر دیا ہے۔

جنگ اخبار کے سینیئر صحافی انصار عباسی کے مطابق انہیں قمر جاوید باجوہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے الزامات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔

انصار عباسی کے مطابق ’قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ میں خانہ کعبہ جا کر قسم کھانے کو تیار ہوں کہ بشریٰ بی بی کی باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ دورے کے بعد میرے پاس کوئی کالز نہیں آئیں اور نہ ہی ایسے کسی واقعے کی حقیقت ہے۔‘


بشریٰ بی بی کا بیان
بشریٰ بی بی نے جمعرات کو اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ جب عمران خان مدینہ ننگے پاؤں گئے تھے تو واپسی پر جنرل قمر جاوید باجوہ کو کالز آنا شروع ہوئیں اور انہیں کہا گیا کہ ’یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہیں۔‘

بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ’یہ بات عمران خان نے آج تک کسی کو نہیں بتائی، اگر یہ بات غلط ہو تو باجوہ اور ان کے خاندان کو پوچھیں۔ باجوہ اور باجوہ کے خاندان نے یہ باتیں کسی کو بتائیں تھیں جو خان تک پہنچیں تھی۔

’اداروں نے بھی خان کو بتایا تھا کہ اصل کہانی یہ ہے۔‘

بشریٰ بی بی نے کہا کہ تب سے ان کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کیا گیا۔ 


سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر سیاست قابل افسوس ہے: نائب وزیراعظم

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے سعودی عرب کے بارے میں بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ’سیاسی پوائنٹ سکورنگ‘ کے لیے سعودی عرب کا نام لینا افسوس ناک ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جمعرات کی رات جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب قریبی دوست اور بھائی ہیں، جن کے تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا، ’ہم سعودی عرب کی ترقی اور خوشحالی کے سفر کی بے حد قدر کرتے ہیں، اور پاکستانی قوم اپنے ان قریبی تعلقات پر فخر محسوس کرتی ہے، جو ہر طرح کے حالات میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔‘

ڈپٹی وزیراعظم نے ان تبصروں کو ’سیاسی پوائنٹ سکورنگ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے الزامات مایوسی کی عکاسی کرتے ہیں۔

انہوں نے تمام سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے سے باز رہیں۔


بشریٰ بی بی کے الفاظ کو توڑ مروڑ پیش کیا گیا، سعودی عرب کا ذکر نہیں کیا: زلفی بخاری

پاکستان تحریک انصاف کے انٹرنیشنل میڈیا کے ترجمان ذلفی بخاری نے جمعرات کو ایکس پر ایک پوسٹ پر کہا کہ بشریٰ بی بی کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی انتہائی مایوس کن کوشش بالکل ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ’عمران خان، بشریٰ بی بی اور پاکستانی عوام کا سعودی عرب اور اس کی بصیرت افروز قیادت کے ساتھ جتنا قریبی تعلق ہے، اس سے زیادہ کسی کے ساتھ نہیں۔‘

زلفی بخاری نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ بشریٰ بی بی کا اشارہ جنرل باجوہ اور ان کے ساتھیوں کی تعصب پر مبنی سوچ کی طرف تھا جو عمران خان کے روایتی لباس شلوار قمیص پہننے اور بشریٰ بی بی کے حجاب کرنے پر اعتراض کرتے تھے۔ ’ان کا خیال تھا کہ ایسا لباس پہن کر شریعت کا نفاذ پاکستان میں ممکن ہو گا، جو ایک محدود اور تعصب پر مبنی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشریٰ بی بی نے کسی بھی صورت میں سعودی عرب کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی ان کا کوئی اشارہ اس جانب تھا۔ ’یہ شرمناک کوشش پاکستان کے عوام کے جوش و جذبے کو متاثر نہیں کر سکتی، جو 24 تاریخ کو گلیوں میں دیکھنے کو ملے گا۔‘



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں