چئیرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ سروسز معطل کرنے سے متعلق تاحال ہدایات موصول نہیں ہوئی ہیں اور نہ ہی سماجی رابطوں کی نئی ویب سائٹ بلیوسکائی کو بلاک کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں انڈپینڈنٹ اردو سے جمعرات کو خصوصی گفتگو میں چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل حفیظ الرحمن نے پورے پاکستان یا اسلام آباد / راولپنڈی میں انٹرنیٹ سروسز کی معطلی سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ادارے کو ایسی کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی روشنی میں 22 نومبر سے فائر وال فعال کر دیا جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی اے کے پاس فائر وال نام سے کوئی سسٹم موجود نہیں ہے۔‘
جب ان کو بتایا گیا کہ فائر وال کو اب ویب منیجمنٹ سسٹم کہا جاتا ہے تو اس پر انہوں نے کہا کہ ’ویب منیجمنٹ سسٹم مختلف ناموں سے 2001 سے پاکستان میں فعال ہے۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی اے نے 23 نومبر سے پاکستان میں مخصوص شہروں یا صرف اسلام آباد/ راولپنڈی میں انٹرنیٹ و موبائل سروسز کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ’22 نومبر کے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروسز پر فائر وال فعال کر دی جائے گی، جو سروسز کی رفتار میں کمی کا باعث بنے گی، جب کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر آڈیوز / ویڈیوز پر مبنی مواد ڈاؤن لوڈ نہیں ہو سکے گا۔‘
اس سے قبل پاکستان میں سافٹ ویئر ہاوسز کی نمائندہ تنظیم ’پاشا‘ کے سربراہ سجاد مصطفی نے کہا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کے مسائل برقرار ہیں اور اس سلسلے میں ان کے ادارے کو انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری سے روزانہ شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو نے پاشا نامی تنظیم کے چیئرمین کے بیان کے تناظر میں پی ٹی اے کے سربراہ میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کے سامنے سوال اٹھایا تو ان کا کہنا تھا کہ ’پاشا کے عہدیداروں سے گذشتہ روز ملاقات ہوئی تھی اور پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار سست روی کا شکار نہیں ہے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی ٹی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ بلیوسکائی کو بلاک کیے جانے سے متعلق سوال پر کہا کہ بلیوسکائی کو بلاک نہیں کیا گیا۔
جب انہیں بتایا گیا کہ موبائل فونز پر وی پی این کے بغیر بلیوسکائی کام نہیں کر رہا تو چئیرمین پی ٹی اے نے کہا: ’اپنا فون دکھائیں یہ کیسے ہو سکتا ہے۔‘
فون دکھانے پر میجر جنرل حفیظ الرحمن نے جواب دیا کہ “آپ کا فون خراب ہو گا جو ایپلی کیشن نہیں چل رہی۔‘
چیئرمین پی ٹی اے نے دعویٰ کیا کہ وہ ’وی پی این کے بغیر‘ بلیوسکائی استمعال کر رہے ہیں۔
پاکستان ٹیلیکمیونیکیشن اتھارٹی نے پارلیمان کے ایوان زیریں کی کمیٹی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ اس وقت ملک بھر میں انٹرنیٹ بغیر کسی خلل کے چل رہا ہے۔
پی ٹی اے چیئرمین حفیظ الرحمن نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھی کہا تھا کہ ’اگر وی پی این رجسٹرڈ ہو گا تو کبھی انٹرنیٹ بند نہیں ہو گا۔ اب تک 25000 وی پی این کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے۔ اگر رجسٹریشن ہو گئی تو ان کا انٹرنیٹ چلتا رہے گا۔‘