بنوں چیک پوسٹ پر خودکش حملے میں 12 اہلکار جان سے گئے: پاکستان فوج

بنوں چیک پوسٹ پر خودکش حملے میں 12 اہلکار جان سے گئے: پاکستان فوج

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ منگل کو خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ملیخیل چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کی جانب سے کیے گیے خودکش حملے میں سکیورٹی فورسز کے 12 اہلکار جان سے گئے ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والے اہلکاروں میں ’سکیورٹی فورسز کے 10 اور ایف سی کے دو اہلکار‘ شامل ہیں۔

بیان کے مطابق 19 نومبر کو ملیخیل کے علاقے میں ایک مشترکہ چیک پوسٹ پر شدت پسندوں نے حملہ کرنے کی ’کوشش‘ کی تھی۔

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ ’فائرنگ کے تبادلے میں چھ خوارج مارے گئے۔ چیک پوسٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنایا گیا جس کے بعد خوراج نے بارودی مواد سے بھری گاڑی چیک پوسٹ کی دیوار سے ٹکرا دی۔‘

بیان کے مطابق خودکش دھماکے کے نتیجے میں چیک پوسٹ کی دیوار کا ایک حصہ گر گیا جبکہ عمارت کو بھی نقصان پہنچا جس کے ’نتیجے میں دو ایف سی اہلکاروں سمیت 12 سکیورٹی فورسز کے اہلکار جان سے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق واقعے کے بعد علاقے میں آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل پیر کو بھی خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں نامعلوم افراد روچہ چیک پوسٹ سے سات پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے لے گئے تھے جنہیں حکام کے مطابق منگل کو ’پولیس اور علاقہ مشران کی کوششوں سے باحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔‘

ضلع بنوں گذشتہ کچھ مہینوں سے شدت پسندی کے لپیٹ میں ہے اور ضلع میں متعدد پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملے رپورٹ ہوئے ہیں۔

تقریباً دو مہینے قبل بنوں پولیس کی جانب سے شدت پسندی کے واقعات میں اضافے اور پولیس اہلکاروں کے قتل کے خلاف پولیس اہلکاروں نے مظاہرہ اور دھرنا بھی دیا تھا۔

اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو رواں سال ڈیرہ اسماعیل خان میں سب سے زیادہ 22 پولیس اہلکاروں کو قتل کیا گیا جبکہ دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ پولیس اہلکار بنوں میں نشانہ بنایا گیا ہے جن کی تعداد 12 ہے۔

مجموعی طور رواں سال صوبہ بھر میں پولیس کے 76 اہلکار شدت پسند واقعات میں جان سے گئے ہیں جبکہ پاکستان فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 68 اہلکار رواں سال جان سے گئے ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں