سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ ولید اے الخیریجی کی زیر صدارت بیجنگ معاہدے کے جائزے کے لیے سعودی عرب-چین-ایران مشترکہ سہ فریقی کمیٹی کا دوسرا اجلاس منگل کو ریاض میں منعقد ہوا جس میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی گئی۔۔
چینی وفد کی سرابراہی نائب وزیر خارجہ امور ڈینگ لی نے کی جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور مجید تخت روانچی کر رہے تھے۔
سعودی اور ایرانی فریقوں نے بیجنگ معاہدے کو اس کی تمام شقوں میں نافذ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں ممالک نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے ذریعے اپنے ملکوں کے درمیان ہمسایہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش جاری رکھنے بشمول ریاستوں کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی کا احترام جاری رکھنے کا عزم کیا۔
سعودی عرب اور ایران نے چین کے مسلسل مثبت کردار اور بیجنگ معاہدے کے نفاذ میں اس کی حمایت اور پیروی کی اہمیت کا خیرمقدم کیا ہے۔
چین نے سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت اور حوصلہ افزائی جاری رکھنے کے لیے اپنی تیاری کا اعادہ کیا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تینوں ممالک نے سعودی ایران تعلقات میں مسلسل پیشرفت اور دونوں ممالک کے درمیان تمام سطحوں اور شعبوں میں براہ راست رابطے کے مواقع فراہم کرنے کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان ان رابطوں، ملاقاتوں اور باہمی دوروں کی بہت اہمیت کا ذکر کیا۔ خاص طور پر خطے میں موجودہ کشیدگی اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کی روشنی میں جو خطے اور دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
شرکا نے دونوں ممالک کے درمیان قونصلر خدمات کی پیشرفت کا بھی خیرمقدم کیا جس سے 2024 کے پہلے 10 مہینوں کے دوران 87 ہزار سے زائد ایرانی عازمین حج اور 52 ہزار سے زائد ایرانیوں نے آسانی اور سلامتی کے ساتھ عمرہ ادا کیا۔
انہوں نے سعودی ایران مشترکہ میڈیا کمیٹی کے پہلے اجلاس کے انعقاد اور شہزادہ سعود الفیصل انسٹی ٹیوٹ فار ڈپلومیٹک سٹڈیز اور ایرانی وزارت خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔
دونوں ممالک نے دوہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے (ڈی ٹی اے اے) پر دستخط کرنے کے لیے بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ تینوں ممالک اقتصادی اور سیاسی سمیت مختلف شعبوں میں اپنے درمیان تعاون کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔
تینوں ممالک نے فلسطین اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا اور اسرائیلی حملوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔
انہوں نے فلسطین اور لبنان کے لیے انسانی امداد اور ریلیف کی بلاتعطل فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جارحیت اور بڑھتے ہوئے تشدد کا جاری سلسلہ خطے اور دنیا کی سلامتی کے ساتھ ساتھ سمندری سلامتی کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔
تینوں ممالک نے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اصولوں کے مطابق یمن میں ایک جامع سیاسی حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔