فرانس اور اسرائیل کے درمیان جمعرات کو پیرس میں ہونے والے فٹ بال میچ میں پولیس نے لڑائی میں ملوث 40 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ شہر کے پولیس چیف نے جمعے کو سکیورٹی کی صورت حال کو اچھا قرار دیا۔
گذشتہ ہفتے ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی کلب مکابی تل ابیب کے شائقین پر حملے کے بعد جمعرات کو سٹیڈ ڈی فرانس میں یوئیفا نیشنز لیگ کا میچ سخت سکیورٹی میں منعقد ہوا۔
تقریباً چار ہزار پولیس اہلکار اور فرانسیسی سکیورٹی فورسز کے ارکان نے سٹیڈیم کے اندر اور باہر گشت کیا، جن کی مدد 16 سو سویلین سکیورٹی اہلکاروں نے کی۔
اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے دیکھا کہ دونوں ملکوں کے شائقین کو سٹینڈز میں تصادم سے روکنے کے لیے سٹیورڈز کو ایک موقعے پر مداخلت کرنا پڑی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ کچھ شائقین اسرائیلی پرچموں کے ساتھ، سٹیڈیم میں سیٹوں کی قطاروں کے درمیان دوڑ رہے تھے، جب کہ دوسرے حامیوں نے سیٹیاں بجائیں اور نعرے لگائے۔
پیرس پولیس کے سربراہ لارینٹ نونیز نے فرانس ٹو ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’ایک لڑائی چھڑ گئی، جس پر فوری طور پر ذمہ داروں نے قابو کر لیا۔ سکیورٹی کے نقطہ نظر سے میچ بہت اچھا رہا۔‘
ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ واقعے کے فوراً بعد ایک شخص کو گرفتار کیا گیا اور دوسرے کو سی سی ٹی وی فوٹیج سے شناخت کرنے کے بعد حراست میں لیا گیا۔
80 ہزار گنجائش کے سٹیڈیم میں صرف 16 ہزار 611 شائقین نے میچ دیکھا، جو 1990 کی دہائی کے آخر میں سٹیڈیم کی تعمیر کے بعد سے فرانسیسی مردوں کی قومی ٹیم کے میچ میں سب سے کم حاضری ہے۔
میچ بغیر گول کے برابری پر ختم ہوا لیکن حاصل کردہ پوائنٹ فرانس کے لیے نیشنز لیگ کے کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے کافی تھا۔
گذشتہ ہفتے ایمسٹرڈیم میں مکابی تل ابیب اور آئیکس کے درمیان یوروپا لیگ فٹ بال کے میچ سے قبل اور بعد میں اسرائیلی فٹ بال شائقین کی بظاہر فلسطین حامی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں ہوئی تھیں