چینی شہریوں پر حملے روکنے کے لیے پاکستان، چین کا مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق

چینی شہریوں پر حملے روکنے کے لیے پاکستان، چین کا مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق

وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں ایک فیکٹری میں سکیورٹی گارڈ کے حملے میں دو چینی شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد پاکستان اور چین نے جمعرات کو مشترکہ سکیورٹی حکمت عملی تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

چینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان میں مختلف منصوبوں میں کام کر رہی ہے لیکن ان کی درست تعداد کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔

بنیادی طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبے میں، جو اربوں ڈالر کی توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور علاقائی رابطے کا منصوبہ ہے۔

حالیہ برسوں میں پاکستان میں چینی کارکنوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

خیبر پختونخوا میں مارچ 2024 میں ایک خودکش بم دھماکہ ہوا تھا، جس میں پانچ چینی انجینیئرز مارے گئے تھے۔

اکتوبر میں کراچی کے ہوائی اڈے کے قریب دھماکے میں دو دیگر چینی شہری مارے گئے تھے۔

فائرنگ کا تازہ ترین واقعہ رواں ہفتے کے اوائل میں اس وقت پیش آیا جب ایک پاکستانی سکیورٹی گارڈ نے کراچی کی ایک فیکٹری میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو چینی ملازمین زخمی ہو گئے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر داخلہ محسن نقوی نے چینی سفیر جیانگ زیدونگ سے ملاقات کی جس میں صورت حال اور چینی شہریوں کو درپیش بڑھتے ہوئے سکیورٹی خطرات پر پاکستان کے ردعمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے بعد ان کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ترقی اور سلامتی کو مربوط کرنے کے چین کے وژن سے مکمل طور پر متفق ہیں۔

’چینی شہریوں اور منصوبوں کا تحفظ یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ واقعہ میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘‘

وزارت داخلہ نے بتایا کہ دونوں حکام نے ’مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘

سفیر جیانگ نے جاری دوطرفہ تعاون کے لیے پر امن ماحول کی ضرورت پر بھی زور دیا اور دوطرفہ سیکورٹی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’چین دوطرفہ سکیورٹی تعاون بڑھانے اور پاکستانی اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے تیار ہے۔‘

چینی شہریوں پر حملوں نے دونوں ریاستوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں تناؤ پیدا کر دیا ہے، اس سے قبل چینی سفیر نے اس طرح کے واقعات کو عوامی طور پر ’ناقابل قبول‘ قرار دیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کا دورہ کیا اور فائرنگ کے حالیہ واقعے میں زخمی ہونے والے چینی شہریوں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا۔

پاکستان اور چین حالیہ مہینوں میں سی پیک کو اپ گریڈ کرنے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں، امید ہے کہ ایک اور مرحلے کا آغاز ہو گا جس میں کاروباری تعلقات میں اضافہ اور ملک میں مزید چینی سرمایہ کاری ہوگی۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں