یوکے اردو نیوز،13جولائی: امیگریشن کے بارے میں برطانیہ کا طریقہ کار پیچیدہ اور اکثر متنازعہ ہے۔ یہاں ان پالیسیوں کے بارے میں 20 حیران کن حقائق ہیں جو ان کے دائرہ کار اور اثرات پر روشنی ڈالتے ہیں۔
برطانیہ کا پوائنٹس بیسڈ امیگریشن سسٹم، آسٹریلیا اور کینیڈا کی طرز پر، مہارت اور قابلیت کی بنیاد پر اہلیت کا تعین کرتا ہے۔ یہ نظام درخواست دہندگان کو مختلف معیارات کی بنیاد پر پوائنٹس دیتا ہے، اور ویزا حاصل کرنے کے لیے ضروری پوائنٹس حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔ یہاں اس نظام کی تفصیلات بیان کی جا رہی ہیں:
### 1. **پوائنٹس کا تعین کرنے والے معیارات**
**الف. جاب آفر:**
– **منظور شدہ اسپانسر سے جاب آفر:** 20 پوائنٹس
– **مناسب سطح کی ملازمت:** 20 پوائنٹس
– **شورٹیج آکیوپیشن (ضروری ملازمتیں):** 20 پوائنٹس اضافی
**ب. تعلیم:**
– **پی ایچ ڈی (STEM فیلڈ میں):** 20 پوائنٹس
– **پی ایچ ڈی (دیگر فیلڈ میں):** 10 پوائنٹس
**ج. تنخواہ:**
– **£25,600 یا اس سے زیادہ:** 20 پوائنٹس
– **£23,040 – £25,599:** 10 پوائنٹس
– **£20,480 – £23,039:** مخصوص حالات میں، جیسے کہ ضروری ملازمتیں
**د. انگلش زبان کی مہارت:**
– **انگلش زبان کی B1 لیول کی مہارت:** 10 پوائنٹس
### 2. **سکلڈ ورکر ویزا**
یہ ویزا خاص طور پر ہنرمند افراد کے لیے ہے جو برطانیہ میں ملازمت کی پیشکش رکھتے ہیں۔ اہلیت کے لیے 70 پوائنٹس ضروری ہیں جو کہ درج ذیل معیارات کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں:
**لازمی پوائنٹس (50 پوائنٹس):**
– منظور شدہ اسپانسر سے جاب آفر (20 پوائنٹس)
– مناسب سطح کی ملازمت (20 پوائنٹس)
– انگلش زبان کی مہارت (10 پوائنٹس)
**اضافی پوائنٹس (20 پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے):**
– مطلوبہ تنخواہ: £25,600 یا اس سے زیادہ (20 پوائنٹس)
– مطلوبہ تنخواہ: £23,040 – £25,599 (10 پوائنٹس)
– مطلوبہ تنخواہ: £20,480 – £23,039 (صرف مخصوص حالات میں)
– شورٹیج آکیوپیشن لسٹ میں شامل ملازمت (20 پوائنٹس)
– پی ایچ ڈی (متعلقہ فیلڈ میں) (10 پوائنٹس)
– پی ایچ ڈی (STEM فیلڈ میں) (20 پوائنٹس)
### 3. **انٹرا کمپنی ٹرانسفر ویزا**
اس ویزے کے تحت موجودہ ملازمین کو بین الاقوامی کمپنیز کے برطانیہ کے دفاتر میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اہلیت کے لیے پوائنٹس کی ضروریات:
– منظور شدہ اسپانسر سے جاب آفر (20 پوائنٹس)
– مناسب سطح کی ملازمت (20 پوائنٹس)
– مطلوبہ تنخواہ: £41,500 یا اس سے زیادہ (20 پوائنٹس)
### 4. **ہیلتھ اینڈ کیئر ورکر ویزا**
یہ ویزا صحت کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کے لیے ہے:
– منظور شدہ اسپانسر سے جاب آفر (20 پوائنٹس)
– مناسب سطح کی ملازمت (20 پوائنٹس)
– انگلش زبان کی مہارت (10 پوائنٹس)
– مطلوبہ تنخواہ: مخصوص کم از کم ریٹ یا £20,480، جو بھی زیادہ ہو (20 پوائنٹس)
### 5. **گریجویٹ ویزا**
برطانیہ کی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل طلباء کے لیے، جو عارضی طور پر ملازمت کرنا چاہتے ہیں:
– درخواست گزار کو برطانیہ کی کسی منظور شدہ تعلیمی ادارے سے گریجویشن مکمل کرنی ہوگی۔
– ویزا کی درخواست یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد دی جائے۔
### 6. **انویسٹر اور انٹرپرینیور ویزا**
ان افراد کے لیے جو برطانیہ میں کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں یا سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، مخصوص پوائنٹس کے معیارات کے ساتھ:
– انویسٹمنٹ کی مقدار (مثلاً £2 ملین یا اس سے زیادہ)
– کاروباری منصوبہ اور کاروباری تجربہ
برطانیہ میں آنے والے غیر ملکی افراد کو نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کی خدمات تک رسائی کے لیے “ہیلتھ سرفارچارج” ادا کرنا پڑتا ہے۔ یہ سرفارچارج ہر سال قابل ادائیگی ہوتا ہے اور اس میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہاں اس کی تفصیلات بیان کی جا رہی ہیں:
### 1. **ہیلتھ سرفارچارج کی شرحیں:**
– **طالب علم:** فی سال £470
– **دیگر افراد:** فی سال £624
– **زیر کفالت بچے:** فی سال £470
### 2. **ہیلتھ سرفارچارج کی ادائیگی کا طریقہ:**
– یہ سرفارچارج ویزا درخواست کے دوران ادا کرنا لازمی ہوتا ہے۔
– درخواست دہندہ کو ویزا کی مدت کے مطابق مجموعی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔
– مثلاً، اگر کسی فرد کو 3 سال کا ویزا ملتا ہے تو انہیں 3 سال کا ہیلتھ سرفارچارج پہلے ہی ادا کرنا ہوگا۔
### 3. **NHS خدمات تک رسائی:**
– ہیلتھ سرفارچارج کی ادائیگی کے بعد غیر ملکی افراد کو برطانیہ میں NHS کی تمام خدمات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
– اس میں GP (جنرل پریکٹیشنر) وزٹ، ہسپتال علاج، اور دیگر صحت کی خدمات شامل ہیں۔
افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے درخواست دہندگان کے لیے برطانیہ کے ویزا کی درخواستوں کی زیادہ مستردی کی شرح کے کئی عوامل ہو سکتے ہیں۔ یہاں اس معاملے کی تفصیلات دی جا رہی ہیں:
### 1. **اعداد و شمار**
– **افریقہ:** افریقہ کے مختلف ممالک کے درخواست دہندگان کی ویزا مستردی کی شرح زیادہ ہوتی ہے، خاص طور پر نائجیریا، گھانا، اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک سے۔
– **مشرق وسطیٰ:** مشرق وسطیٰ کے ممالک کے درخواست دہندگان، جیسے ایران، عراق، اور شام، کی ویزا مستردی کی شرح بھی زیادہ دیکھی گئی ہے۔
### 2. **اسباب**
**الف. مالی معاملات:**
– **انکم پروف اور فنڈز:** درخواست دہندگان کو اپنی مالی حیثیت کے ثبوت فراہم کرنے ہوتے ہیں۔ ناکافی مالی ثبوت ویزا مستردی کا سبب بن سکتا ہے۔
– **اسپانسرز:** اگر اسپانسر کے مالی ثبوت ناکافی یا مشکوک ہوں تو ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
**ب. دستاویزی مسائل:**
– **جعلی دستاویزات:** جعلی یا متضاد دستاویزات فراہم کرنے کی صورت میں ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
– **نامکمل درخواست:** نامکمل یا غلط معلومات فراہم کرنے کی صورت میں ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
**ج. امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی:**
– **پچھلے امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی:** اگر درخواست دہندہ نے پہلے برطانیہ یا کسی دوسرے ملک کے امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کی ہو تو ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
– **امیگریشن ہسٹری:** ناقص امیگریشن ہسٹری، جیسے کہ پچھلی بار ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرنا۔
**د. امیگریشن افسر کا تاثر:**
– **قابل اعتماد کا فقدان:** اگر امیگریشن افسر کو لگے کہ درخواست دہندہ کا مقصد برطانیہ میں رہنے کا نہیں بلکہ وہاں رہنے کا ہے تو ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
– **انٹرویو:** بعض حالات میں، انٹرویو میں دی گئی معلومات کے تحت بھی ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
### 3. **مخصوص کیٹیگریز کی ویزا مستردی:**
– **وزٹ ویزا:** وزٹ ویزا کی درخواستوں کی مستردی کی شرح زیادہ ہوتی ہے، کیونکہ امیگریشن افسران درخواست دہندہ کے واپس آنے کی نیت کا جائزہ لیتے ہیں۔
– **طلباء ویزا:** مالی ثبوت یا تعلیمی اسناد میں کمی کی وجہ سے طلباء ویزا مسترد ہو سکتا ہے۔
*آمدنی کے تقاضے*
برطانیہ کے فیملی ویزا کی درخواست کے لیے ایک مخصوص کم از کم آمدنی کی ضرورت ہوتی ہے، جسے “منیمم انکم تھریشولڈ” کہا جاتا ہے۔ یہ شرط اکثر تنقید کا نشانہ بنتی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے بہت سے خاندان الگ ہو جاتے ہیں۔ یہاں اس نظام کی تفصیلات دی جا رہی ہیں:
### 1. **کم از کم آمدنی کی ضرورت**
– **اہم درخواست دہندہ:** اگر ایک برطانوی شہری یا برطانیہ میں مقیم فرد اپنے غیر ملکی شریک حیات یا بچے کو برطانیہ بلانا چاہتا ہے، تو اسے کم از کم سالانہ آمدنی کے معیار کو پورا کرنا ہوتا ہے۔
– **شریک حیات/پارٹنر:** کم از کم سالانہ آمدنی £18,600 ہے۔
– **بچوں کے لیے اضافی آمدنی:**
– پہلے بچے کے لیے £3,800 اضافی۔
– ہر اضافی بچے کے لیے £2,400 اضافی۔
### 2. **آمدنی کے ذرائع**
– **تنخواہ:** درخواست دہندہ کی تنخواہ (UK میں کام کرنے والے اسپانسر کی)۔
– **سیونگ:** اگر آمدنی مطلوبہ حد سے کم ہو تو مخصوص مقدار میں سیونگ بھی شمار کی جا سکتی ہے۔
– اگر سیونگ £16,000 سے زیادہ ہے تو اضافی رقم بھی آمدنی میں شمار کی جا سکتی ہے۔
### 3. **تنقید**
– **اعلی معیار:** £18,600 کی سالانہ آمدنی کا معیار بہت سے افراد کے لیے پورا کرنا مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر کم آمدنی والے یا جز وقتی کام کرنے والے افراد کے لیے۔
– **خاندان کی علیحدگی:** اس شرط کی وجہ سے بہت سے خاندان الگ ہو جاتے ہیں کیونکہ برطانوی شہری یا مقیم افراد اپنے غیر ملکی شریک حیات یا بچوں کو برطانیہ بلانے کے قابل نہیں ہوتے۔
– **علاقائی فرق:** برطانیہ کے مختلف علاقوں میں آمدنی کی اوسط مختلف ہوتی ہے، اور کچھ علاقوں میں اس معیار کو پورا کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔
–
*برطانیہ میں امیگریشن حراست* (immigration detention) کا نظام بغیر کسی وقت کی حد کے نافذ کیا جا سکتا ہے، جو کہ کئی انسانی حقوق کے گروپوں اور ناقدین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنتا ہے۔ :
### 1. **امیگریشن حراست کی وجوہات**
– **غیر قانونی داخلہ:** ایسے افراد جو غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوئے ہوں۔
– **ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی:** ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد۔
– **ملک بدری:** ایسے افراد جنہیں ملک بدر کرنے کا ارادہ ہو۔
### 2. **بغیر وقت کی حد**
– **غیر معینہ مدت:** برطانیہ کے امیگریشن حراست کے نظام میں افراد کو غیر معینہ مدت تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے، یعنی کوئی مخصوص وقت کی حد نہیں ہوتی۔
– **عدالتی جائزہ:** حراست کی مدت کا عدالتی جائزہ بھی ضروری نہیں ہوتا، اور افراد کو بغیر کسی وقت کی حد کے حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔
*برطانیہ میں متنازعہ ملک بدری* (deportation) کی پریکٹسز کئی مسائل اور تنازعات کا سبب بنی ہیں۔ یہ پریکٹسز انسانی حقوق کے گروپس، قانونی ماہرین، اور سماجی تنظیموں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنی ہیں۔ :
### 1. **ونڈرش اسکینڈل**
**تفصیلات:**
– **تاریخ:** ونڈرش اسکینڈل 2018 میں منظر عام پر آیا۔
– **ونڈرش نسل:** 1948 اور 1971 کے درمیان، برطانیہ میں کام کرنے اور رہنے کے لیے کیریبین ممالک سے آئے افراد۔
– **متنازعہ ملک بدری:** بہت سے ونڈرش نسل کے افراد کو غیر قانونی طور پر ملک بدر کیا گیا، حالانکہ وہ قانونی طور پر برطانیہ میں رہنے کے حقدار تھے۔
– **زبردستی:** بعض افراد کو زبردستی ملک بدر کیا جاتا ہے، جس میں جسمانی طاقت کا استعمال بھی شامل ہو سکتا ہے۔
– **پرائیوٹ چارٹر فلائٹس:** مخصوص پرائیوٹ چارٹر فلائٹس کے ذریعے افراد کو ان کے ممالک واپس بھیجا جاتا ہے۔
**تنقید:**
– **غیر انسانی سلوک:** زبردستی ملک بدری انسانی حقوق کے معیارات کے خلاف سمجھی جاتی ہے۔
– **بچوں اور خاندانوں کی علیحدگی:** ملک بدری کے دوران بچوں اور خاندانوں کو الگ کرنا غیر منصفانہ ہے۔
برطانیہ میں پناہ گزینوں (refugees) کی قبولیت کی شرح نسبتا کم ہے اور اس پالیسی کو انسانی حقوق کے گروپس اور مختلف تنظیموں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ :
### 1. **پناہ گزینوں کی قبولیت کی شرح**
– **اعداد و شمار:** برطانیہ میں پناہ گزینوں کی درخواستوں کی قبولیت کی شرح دیگر یورپی ممالک کی نسبت کم ہے۔
– **2023:** 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق، صرف 20-30% درخواستیں قبول کی گئیں، جبکہ باقی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
### 2. **پناہ گزینوں کی درخواست کا عمل**
**الف. ابتدائی درخواست:**
– **درخواست دہندگان:** پناہ گزینوں کو ابتدائی درخواست جمع کرانی ہوتی ہے، جس میں وہ اپنے ملک میں موجود خطرات اور مشکلات کی تفصیلات فراہم کرتے ہیں۔ درخواست کے بعد انٹرویو ہوتا ہے، جس میں درخواست دہندہ کو اپنی کہانی اور وجوہات پیش کرنی ہوتی ہیں۔
**ب. دستاویزی ثبوت:**
بہت سے درخواست دہندگان کے پاس مطلوبہ دستاویزات نہیں ہوتیں، جو درخواست کی قبولیت میں رکاوٹ بنتی ہیں۔
### 3. **حکومتی پالیسی**
پناہ گزینوں کی درخواستوں کی سخت جانچ اور مختلف معیارات پر پرکھا جاتا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ سخت قوانین کا مقصد قومی سلامتی کو یقینی بنانا اور غیر قانونی داخلے کو روکنا ہے۔
*
*برطانیہ میں ویزا فیس کی بلند شرح** ایک اہم مسئلہ ہے جو کئی افراد اور خاندانوں کے لیے مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ یہ فیسیں مختلف قسم کے ویزا کے لیے لاگو ہوتی ہیں اور ان کی شرح میں وقتاً فوقتاً اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ :
### 1. **ویزہ فیس کی بلند شرح**
**الف. مختلف ویزا کیٹیگریز:**
– **طلبہ ویزا:** طلبہ ویزا کے لیے فیسیں عام طور پر £348 (مجموعی فیس) ہوتی ہیں۔
– **ورک ویزا:** ورک ویزا کے لیے فیسیں مختلف ہوتی ہیں، اور اس کی شرح £610 سے £1,220 تک ہو سکتی ہے۔
– **فیملی ویزا:** فیملی ویزا کے لیے فیس £1,523 فی درخواست ہوتی ہے۔
– **سیاحتی ویزا:** 6 ماہ کے سیاحتی ویزا کی فیس £100 کے قریب ہوتی ہے۔
**ب. اضافی فیسیں:**
– **ہیلتھ سروسز چارج (IHS):** نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) استعمال کرنے کے لیے ایک اضافی چارج، جو £624 فی سال ہے۔
– **پریمیئم سروسز:** ویزا پروسیسنگ میں تیزی لانے کے لیے اضافی فیس۔
برطانیہ میں *امیگریشن اور ویزا درخواستوں کے لیے زبان کی ضروریات* (language requirements) ایک اہم پہلو ہیں، جو درخواست دہندگان کی اہلیت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ :
**الف. انگریزی زبان کی مہارت:**
** پناہ کی درخواست دینے والوں کو انگریزی زبان میں بنیادی مہارت ہونا ضروری نہیں، لیکن ان کے ساتھ رہائش کی جگہ پر زبان سیکھنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
– **خاندانی ویزا:**
– **شریک حیات:** شریک حیات یا خاندان کے دیگر افراد کے لیے انگریزی زبان کی بنیادی مہارت ضروری ہے۔ انہیں مخصوص انگریزی زبان کے امتحانات پاس کرنا پڑ سکتے ہیں، جیسے کہ “A1” لیول کے امتحانات۔
– **ورک ویزا:**
– **Skilled Worker Visa:** درخواست دہندگان کو انگریزی زبان میں B1 لیول کی مہارت ظاہر کرنا ضروری ہے۔ یہ مہارت زبان کے بین الاقوامی معیار کے مطابق متوسط سطح کی ہوتی ہے۔
– **Health and Care Visa:** ہیلتھ اینڈ کئیر ویزا Visa کے درخواست دہندگان کو بھی B1 لیول کی انگریزی زبان کی مہارت دکھانی ہوتی ہے۔
– **طالب علم ویزا:**
– **Student Visa:** بین الاقوامی طلبہ کو انگریزی زبان میں مہارت دکھانا ضروری ہے۔ انہیں IELTS، TOEFL، یا دیگر تسلیم شدہ زبان کے امتحانات میں مطلوبہ اسکور حاصل کرنا ہوتا ہے۔
**ب. زبان کی مہارت کی تصدیق:**
درخواست دہندگان کو انگریزی زبان کے امتحانات جیسے IELTS، TOEFL، یا “Trinity College London” کے امتحانات پاس کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
*
*برطانیہ میں “عوامی فنڈز” (public funds) تک رسائی** ایک اہم مسئلہ ہے، خاص طور پر امیگریشن اور ویزا کی درخواستوں کے حوالے سے۔ عوامی فنڈز میں ایسی مالی مدد شامل ہوتی ہے جو حکومت یا مقامی اتھارٹیز کی طرف سے فراہم کی جاتی ہے، جیسے کہ سماجی بھلائیاں، آمدنی کی مدد، اور رہائش کی مدد۔
### 1. **عوامی فنڈز تک رسائی کی تفصیلات**
– **سماجی بھلائیاں:** جیسے کہ ہاؤسنگ بینیفٹ (Housing Benefit)، یونیورسل کریڈٹ (Universal Credit)، اور انکم سپورٹ (Income Support)۔
– **سستی رہائش:** عوامی رہائش یا سبسڈی والی رہائش کی سہولتیں۔
– **خاندانی فوائد:** بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مالی مدد، جیسے کہ چائلڈ بینیفٹ (Child Benefit)۔
– **قانونی پابندیاں:** برطانیہ میں عام طور پر تارکین وطن، غیر ملکی طلبہ، اور بعض ورک ویزا کے حامل افراد کو عوامی فنڈز کی مدد حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
برطانیہ میں “Skilled Worker” کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے جو مختلف شعبوں میں ترقی اور معیشت پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔ یہ مسئلہ بنیادی طور پر ماہر کاریگروں اور پیشہ ور افراد کی کمی کی وجہ سے ہے، جو برطانیہ کی صنعتوں، صحت کے نظام، اور دیگر اہم شعبوں میں خالی جگہوں کو پورا کرنے میں مشکل پیدا کر رہی ہے۔ :
### 1. **Skilled Worker Shortages کی تفصیلات**
**الف. شعبے اور صنعتیں متاثرہ:**
– **صحت کا نظام:** نرسوں، ڈاکٹروں، اور دیگر طبی ماہرین کی کمی۔
– **تعلیم:** اساتذہ اور تعلیمی ماہرین کی کمی۔
– **انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی:** آئی ٹی، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، اور انجینئرنگ کے ماہرین کی کمی۔
– **تعمیرات:** ماہر تعمیراتی ورکرز، جیسے کہ پلمن، الیکٹریشن، اور دیگر ہنر مند کارکن۔
**Biometric Residence Permits (BRPs)** برطانیہ میں رہائش اور ویزا کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جاری کیے جانے والے ایک اہم دستاویز ہیں۔ BRP کا مقصد جو درخواست دہندگان کی شناخت کو مستند اور ان کے امیگریشن کی حیثیت کو منظم کرنا ہے۔ :
### 1. **Biometric Residence Permits کی تفصیلات**
**الف. تعریف:**
– **BRP:** Biometric Residence Permit ایک چھوٹا سا کارڈ ہے جو برطانیہ میں رہائش پذیر غیر ملکی شہریوں کو جاری کیا جاتا ہے۔ اس میں درخواست دہندہ کی ذاتی معلومات، امیگریشن کی حیثیت، اور بایومیٹرک ڈیٹا شامل ہوتا ہے۔
**ب. مواد:**
– **ذاتی معلومات:** نام، تاریخ پیدائش، اور تصویر۔
– **بایومیٹرک ڈیٹا:** فنگر پرنٹس اور چہرے کی تصویر۔
– **امیگریشن کی حیثیت:** ویزا کی نوعیت، رہائش کی مدت، اور دیگر متعلقہ معلومات۔
**طلبہء کیلئے سپانسرشپ سسٹم ** برطانیہ میں بین الاقوامی طلبہ کے لیے ایک اہم جزو ہے جو ان کی ویزا درخواستوں کی کامیابی کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ یہ نظام تعلیمی اداروں کی طرف سے طلبہ کو فراہم کردہ مالی یا تعلیمی حمایت کو منظم کرتا ہے تاکہ وہ برطانیہ میں تعلیم حاصل کر سکیں۔
– **سپانسرشپ کی ضرورت:** بین الاقوامی طلبہ کو برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسپانسرشپ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ انہیں ایک برطانوی تعلیمی ادارے سے رسمی طور پر قبولیت حاصل کرنی ہوتی ہے جو ان کی ویزا درخواست کی سپانسرشپ کرے گا۔
– **سپانسرشپ کا کردار:** تعلیمی ادارہ طلبہ کی ویزا درخواست کے لیے CAS (Confirmation of Acceptance for Studies) فراہم کرتا ہے، جو ایک مخصوص کوڈ ہوتا ہے جو ویزا کی درخواست میں استعمال ہوتا ہے۔
**ب. CAS (Confirmation of Acceptance for Studies):**
– **تفصیل:** CAS ایک الیکٹرانک دستاویز ہے جو تعلیمی ادارہ بین الاقوامی طلبہ کو جاری کرتا ہے۔ اس میں طلبہ کی تعلیمی تفصیلات، کورس کی معلومات، اور اسپانسرشپ کی تصدیق شامل ہوتی ہے۔
– **استعمال:** CAS کو ویزا درخواست میں شامل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے بغیر، طلبہ کی ویزا درخواست پر غور نہیں کیا جاتا۔
**ج. ویزا کی درخواست:**
– **Tier 4 (Student) Visa:** برطانوی ویزا کا موجودہ نظام “Student Visa” ہے، جو سابقہ “Tier 4 (Student) Visa” کا جانشین ہے۔ طلبہ کو CAS کے ساتھ درخواست دینی ہوتی ہے۔
– **مالی ضروریات:** طلبہ کو اپنے مالی وسائل ثابت کرنا ہوتا ہے کہ وہ تعلیم اور رہائش کی فیسیں ادا کرنے کے قابل ہیں۔
**پناہ گزینوں کیلئے کام کی پابندی** برطانیہ میں پناہ کے متلاشیوں کو کام کرنے کی اجازت نہ ہونے یا محدود اجازت ہونے کی صورت میں مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
**الف. ابتدائی کام کی پابندیاں:**
– **پناہ کی درخواست:** جب کوئی فرد برطانیہ میں پناہ کے لیے درخواست دیتا ہے، تو ابتدائی طور پر انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
پناہ کی درخواست کے دوران، افراد کو اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے حکومت یا خیرات کی طرف سے فراہم کردہ مدد پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
ب. کام کرنے کی اجازت کا عمل: اگر پناہ کی درخواست کا فیصلہ چھ ماہ کے اندر نہیں ہوتا، تو پناہ گزین درخواست کر سکتے ہیں کہ انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
**ج. کام کی پابندیاں:** کام کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے بعد، پناہ گزین کو محدود کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے، جیسے کہ مخصوص شعبے یا ملازمت کی اقسام۔
**انوسٹر ویزا بندش** برطانیہ میں سرمایہ کار ویزا (Investor Visa) کے بند ہونے کے معاملے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جو ایک اہم تبدیلی ہے جس کا اثر ممکنہ سرمایہ کاروں اور ان کی کاروباری سرگرمیوں پر پڑتا ہے۔ یہ ویزا سرمایہ کاروں کو برطانیہ میں طویل مدتی رہائش حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ تاہم، اس ویزا کی بندش سے متعلق چند اہم نکات درج ذیل ہیں:
### 1. **Investor Visa کی بندش کی وجوہات**
**الف. منی لانڈرنگ کے خدشات:**
– **مالی شفافیت:** برطانیہ کی حکومت نے منی لانڈرنگ اور مالیاتی جرائم کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کار ویزا کے نظام کا دوبارہ جائزہ لیا ہے۔ اس کے تحت، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پیسوں کے ذرائع کی تصدیق پر مزید توجہ دی گئی ہے۔
**ب. قومی سلامتی کے مسائل:** بعض اوقات، سرمایہ کار ویزا کی بندش کا مقصد قومی سلامتی کو یقینی بنانا اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے بچنا ہوتا ہے۔
**ج. پالیسی میں تبدیلی:**
– **پالیسی میں تبدیلی:** برطانیہ کی امیگریشن پالیسی میں تبدیلیاں اکثر معاشی اور سماجی حالات کے مطابق کی جاتی ہیں، جو سرمایہ کار ویزا کے بند ہونے کی وجہ بن سکتی ہیں۔
**کیرکٹر سرٹیفیکیٹ** ایک اہم قانونی اور امیگریشن دستاویز ہے جو درخواست دہندہ کے کردار اور اخلاقی ساکھ کی تصدیق کرتی ہے۔ اس کے حصول کے عمل میں درخواست، جانچ پڑتال، اور سرٹیفیکیٹ کی فراہمی شامل ہوتی ہے۔ یہ سرٹیفیکیٹ مختلف قانونی اور امیگریشن پروسیسز میں استعمال ہوتا ہے اور درخواست دہندہ کے کردار کی تصدیق کے لیے ضروری ہوتا ہے اور خاص طور پر امیگریشن، ویزا، یا دیگر قانونی معاملات میں۔ اس سرٹیفیکیٹ کا مقصد درخواست دہندہ کے کردار، اخلاقی ساکھ، اور پچھلی سرگرمیوں کی تصدیق کرتا ہے
**مختلف ممالک پر پابندی** کا مطلب ہے کہ کسی خاص ملک کے شہریوں یا مقیم افراد پر مخصوص ممالک میں داخلے یا مخصوص سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہوں۔ یہ پابندیاں مختلف وجوہات کی بنا پر عائد کی جا سکتی ہیں، جن میں سیکیورٹی خدشات، سفارتی تعلقات، یا انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
### 1. **Country-Specific Bans کی اقسام**
**الف. سفری پابندیاں:**
– **داخلہ پر پابندی:** مخصوص ممالک کے شہریوں پر دوسروں ممالک میں داخلے کی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، امریکی یا یورپی ممالک بعض ممالک کے شہریوں کو ویزا یا داخلے کی اجازت نہیں دیتے۔
– **سفری انتباہات:** کچھ ممالک اپنی شہریوں کو مخصوص ممالک کے سفر سے گریز کرنے کے لیے انتباہ جاری کرتے ہیں۔
– **تجارت پر پابندیاں:** مخصوص ممالک کے ساتھ تجارت یا سرمایہ کاری پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ ایران یا شمالی کوریا کے ساتھ تجارتی پابندیاں۔
– **اقتصادی سنکشن:** اقتصادی پابندیاں میں بینکنگ یا مالیاتی لین دین پر پابندیاں شامل ہو سکتی ہیں۔
**ج. سفارتی پابندیاں** بعض اوقات ممالک آپس میں سفارتی تعلقات منقطع کر لیتے ہیں، جس سے سفارتی اور سرکاری دورے محدود ہو جاتے ہیں۔
– **سرکاری مشن:** مخصوص ممالک کے حکومتی اہلکاروں پر دوسرے ممالک میں داخلے یا ویزا کے حصول پر پابندیاں ہو سکتی ہیں۔
**د. انسانی حقوق کی بنیاد پر پابندیاں:**
ایسے ممالک جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ان پر عالمی سطح پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ میانمار یا شام۔
##مثالیں
**الف. امریکہ اور ایران:**
– **سفری پابندیاں:** امریکہ نے ایران کے شہریوں پر مخصوص ویزا پابندیاں عائد کی ہیں۔
– **اقتصادی پابندیاں:** ایران پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں جو کہ بین الاقوامی تجارت کو متاثر کرتی ہیں۔
**ب. شمالی کوریا:**
– **سفری پابندیاں:** شمالی کوریا کے شہریوں پر مختلف ممالک میں سفر کی پابندیاں ہیں۔
– **اقتصادی پابندیاں:** شمالی کوریا کے خلاف وسیع اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
**ج. میانمار:**
– **انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں:** میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
*کمپلیکس ای یو سٹیلمنٹ سکیم ** برطانیہ کا ایک اہم امیگریشن اسکیم ہے جو یورپی یونین (EU) اور یورپی اقتصادی علاقے (EEA) کے شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو برطانیہ میں رہائش اور کام کرنے کے حقوق فراہم کرتا ہے۔ برگزٹ کے بعد، اس اسکیم کا مقصد برطانیہ میں EU اور EEA شہریوں کی قانونی حیثیت کو واضح کرنا اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
**الف. اسکیم کا مقصد:**
– **رہائشی حیثیت کا تحفظ:** برطانیہ میں مقیم EU اور EEA شہریوں کو برطانوی قوانین کے تحت قانونی حیثیت فراہم کرنا۔
– **مستقبل کی سیکیورٹی:** برطانیہ میں رہائش پذیر EU شہریوں کے مستقبل کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا، خاص طور پر برگزٹ کے بعد۔
**ب. درخواست کی اقسام:**
– **Settled Status:** وہ افراد جو برطانیہ میں پانچ سال یا اس سے زیادہ عرصے سے رہائش پذیر ہیں، انہیں “Settled Status” مل سکتا ہے۔ یہ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ وہ برطانیہ میں رہائش اور کام کرنے کے حقوق برقرار رکھ سکیں گے۔
– **Pre-Settled Status:** وہ افراد جو پانچ سال مکمل نہیں کرتے لیکن برطانیہ میں مقیم ہیں، انہیں “Pre-Settled Status” مل سکتا ہے۔ انہیں مزید پانچ سال میں “Settled Status” حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
**EU Settlement Scheme** برطانیہ میں EU اور EEA شہریوں کے لیے اہم قانونی اسکیم ہے جو ان کی رہائشی حیثیت کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ درخواست کا عمل، چیلنجز، اور مستقبل کی تجاویز اسکیم کی کامیابی اور درخواست دہندگان کے تجربے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ سادہ، تیز، اور مؤثر درخواست کے عمل، معلومات کی فراہمی، اور اضافی مدد کے ذریعے اس اسکیم کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
### 1. **سروگیسی ایشوز **
– **قانونی حیثیت:** مختلف ممالک میں سرگوسی (surrogacy) کے قانونی پہلو مختلف ہوتے ہیں۔ کچھ ممالک میں یہ قانونی طور پر تسلیم شدہ ہے، جبکہ دیگر ممالک میں یہ غیر قانونی یا محدود ہو سکتی ہے۔
**ب. بین الاقوامی سرگوسی:**
– **پیدائشی سند:** اگر سرگوسی بین الاقوامی سطح پر کی جاتی ہے، تو بچے کی پیدائشی سند اور قانونی حیثیت کو تسلیم کرنا پیچیدہ ہو سکتا ہے۔
– **قانونی مسائل:** بچے کی شہریت، والدین کی شناخت، اور قانونی حیثیت کو لے کر مختلف ممالک میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
۔
### 2. **سٹیٹلیسنس ایشو **
**الف. سٹیٹلیسنس کا مطلب:**
– **شناخت کی کمی:** Statelessness کا مطلب ہے کہ کسی فرد کے پاس کوئی بھی قومی شناخت یا شہریت نہیں ہوتی، جو کہ ان کی قانونی حیثیت اور بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہے۔
– **قانونی مسائل:** Statelessness کے شکار افراد کے لیے قانونی اور معاشرتی مسائل پیدا ہوتے ہیں، جیسے کہ صحت کی خدمات، تعلیم، اور سفر کی مشکلات۔