کیفین جسم کی چربی اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرسکتی ہے، تحقیق

کیفین جسم کی چربی اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرسکتی ہے، تحقیق

کیفین جسم کی چربی اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرسکتی ہے، تحقیق

کیفین جسم کی چربی اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرسکتی ہے، تحقیق

کیفین کا خون میں موجود ہونا جسم کی چربی اور ذیابیطس کے خطرے پر اثرانداز ہو سکتا ہے، یہ بات ایک نئی تحقیق میں یہ سامنے آئی ہے۔

2023 میں کی جانے والی ایک تحقیق جس میں جینیاتی بایو ماکر کا استعمال کیا گیا، میں خون میں کیفین کی سطح، باڈی ماس انڈیکس (BMI)، اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کے درمیان ایک واضح تعلق سامنے آیا۔

سویڈن کے کارولینسکا انسٹی ٹیوٹ، برطانیہ کی یونیورسٹی آف برسٹول، اور امپیریل کالج لندن سے تعلق رکھنے والی اس تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ کیلوری سے پاک کیفین والے مشروبات جسم کی چربی کی سطح کو کم کرنے کے ممکنہ ذرائع میں سے ایک ہوسکتے ہیں۔

اس تحقیق میں موجودہ جینیاتی ڈیٹا بیس سے تقریباً 10,000 لوگوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا، ان تمام افراد کے ان مخصوص جینز پر توجہ دی گئی جو جسم میں کیفین کو توڑتے ہیں۔

ایسے تمام افراد جن کے جینز میں تبدیلیاں ہیں، یعنی CYP1A2 اور اس کے ریگولیٹر جین  AHR، وہ کیفین کو آہستہ آہستہ توڑتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ خون میں زیادہ دیر تک موجود رہتی ہے، جو جسم میں چربی کو کم کرسکتی ہے جس سے بی ایم آئی درست سطح پر رہتا ہے اس طرح ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، تاہم یہ تمام  افراد کیفین سے بھرپور مشروبات کو کم مقدار میں پیتے تھے۔

ماضی میں کیے جانے والے کئی مطالعوں میں کیفین کے معتدل استعمال کو دل کی بہتر صحت اور کم BMI سے جوڑا گیا ہے، جبکہ یہ نئی تحقیق اس حوالے سے مزید تفصیل فراہم کرتی ہے۔

یہاں یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ کیفین کے جسم پر اثرات سب مثبت نہیں ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ  اس کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں