کن حالات میں ادرک کا استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے؟

کن حالات میں ادرک کا استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے؟

کن حالات میں ادرک کا استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے؟

کن حالات میں ادرک کا استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے؟

ادرک کا شمار ان سبزیوں میں ہوتا ہے جنہیں ان کی غذائیت اور صحت بخش اجزاء  کی بنا پر سپر فوڈ میں شامل کیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ ادرک کا استعمال صدیوں سے کھانے میں ذائقہ بڑھانے اور اس کے اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی بنا پربطور دوا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

 ہاضمے کی خرابی اور متلی میں اس کا استعمال کسی مسیحا سے کم نہیں، اس کے علاوہ یہ  زکام، سوزش اور مزید بہت سے امراض میں بطور دوا مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اس کے اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات ممکنہ طور پر کینسر، نیورولوجیکل بیماریوں اور دیگر بیماریوں سے تحفظ فراہم کر سکتی ہیں۔

آپ ادرک کو تازہ، خشک، یا پاؤڈر کی شکل میں لے سکتے ہیں۔ آپ ادرک کی چائے، تیل، یا رس بھی بنا سکتے ہیں۔ کچھ لوگ ادرک کے سپلیمنٹس بھی لیتے ہیں تاکہ ممکنہ صحت کے فوائد حاصل کر سکیں۔

غذائیت اور خوراک

ادرک میں زیادہ کیلوریز، وٹامنز، یا معدنیات نہیں ہوتیں، یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ ادرک کی پانچ تہوں میں تقریباً 9 کیلوریز ہوتی ہیں۔

اگرچہ ادرک کی صحت کے لیے ابھی تک درست خوراک کا تعین نہیں ہوا ہے، تاہم زیادہ تر تحقیق میں 170 ملی گرام  یا 1 گرام تین سے چار بار روزانہ استعمال کی جا سکتی ہے۔ بالغ افراد کو روزانہ 4 گرام سے زیادہ اورحاملہ خواتین کو 1 گرام سے زیادہ ادرک نہیں لینا چاہیے۔

اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے۔ یوں تو اس حیرت انگیز سبزی کی بے پناہ افادیت ہے لیکن کچھ کیفیات یا بیماری کی صورت میں اسے غذا میں شامل رکھنا نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

ادرک کے فوائد اور استعمال

 ادرک زیادہ تر لوگوں کے لیے محفوظ ہے، تاہم کچھ لوگوں کو اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر آپ حاملہ ہیں اور زچگی کے قریب ہیں، یا آپ کو سابقہ اسقاط حمل کا تجربہ رہا ہے،  تو ایسی صورت میں ادرک کا استعمال آپ کے لیے مناسب نہیں ہے۔ مزید برآں، خون جمنے کے مسائل رکھنے والے افراد کو بھی ادرک سے دور رہنا چاہیے کیونکہ زیادہ مقدار میں ادرک خون بہنے کے خطرات بڑھا سکتی ہے۔ اگر آپ کو کوئی بیماری ہے تو ادرک لینے سے پہلے اپنے طبی ماہر سے مشورہ ضرور کریں۔

ادویات کے ساتھ تعاملات

 ادرک کچھ ادویات کے ساتھ تعامل کر سکتی ہے۔ یہ خون کو پتلا کرنے والی ادویات لینے والے لوگوں میں خون بہنے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ ذیابیطس کی دواؤں یا اینٹی پلیٹلیٹ ادویات لینے والوں کو بھی ادرک کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے۔

ممکنہ مضر اثرات

 اگرچہ ادرک ایک قدرتی مصالحہ ہے، لیکن یہ اگر اس کی زائد مقدار لی جائے تو یہ بعض افراد میں غیر متوقع علامات کا سبب بن سکتی ہے۔

زیادہ مقدار میں لینے سے ادرک کے درج ذیل عام مضر اثرات سامنے آسکتے ہیں، جن میں پیٹ میں درد یا تکلیف، ڈکاریں، اسہال، سینے کی جلن، منہ اور گلے میں جلن جبکہ غیر معروف مضر اثرات میں زیادہ خون بہنا، پتے میں پتھری بننا، بے قاعدہ دھڑکن اور کم بلڈ پریشرشامل ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں