شہر قائد میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے، اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔
برساتی و مرطوب موسم، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس آشوبِ چشم وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہات ہیں۔
ماہرِامراضِ چشم کے مطابق بارشوں سے پہلے کیسز تقریباً نہ ہونے کے برابر تھے، اب روزانہ 15 سے 20 مریض رپورٹ ہو رہے ہیں، جبکہ مریضوں کا تعلق قائد آباد، کیماڑی، بلدیہ ٹاؤن اور لیاقت آباد سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے ہے۔
ماہر امراض چشم کا کہنا ہے کہ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں، جبکہ درمیانے اور شدید کیسز کو ٹھیک ہونے میں 15 سے 20 دن لگ سکتے ہیں، کچھ شدید مریضوں میں روشنی سے چبھن اور دُھندلا دیکھنا دو ماہ تک برقرار رہ سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شدید متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر چشم سے رجوع کرنا چاہیے، متاثرہ آنکھ مسلنے اور ہاتھ ملانے سے وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، صفائی کا خیال نہ رکھنے سے دوسری آنکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک منٹ میں پلکیں جھپکانے کی تعداد، کھولے آپ کے صحت کے راز
ماہر امراض چشم نے کہا کہ بیٹناسول جیسی اسٹیرائیڈ ڈراپس وقتی آرام دیتی ہیں لیکن طویل مدتی نقصان پہنچا سکتی ہیں، مصنوعی آنسو والے ڈراپس استعمال کیے جائیں۔
اس حوالے سے طبی ماہرین نے تجویز دی کہ متاثرہ آنکھ نہ کھجائیں، آنکھ چھونے کے بعد ہاتھ دھوئیں، تولیہ اور تکیہ دوسروں سے الگ رکھیں اور روشنی چبھنے پر سن گلاسز پہنیں۔