کراچی میں نیگلیریا فاؤلری کے ایک اور کیس کی تصدیق ہوئی ہے، جس میں اورنگی ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص کی موت واقع ہو گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق، یہ شخص کسی سوئمنگ پول یا واٹر پارک میں نہیں گیا تھا، بلکہ یہ حادثہ اس کے گھریلو پانی کے استعمال کے باعث پیش آیا۔
نیگلیریا فاؤلری ایک جان لیوا مرض ہے جو پانی میں موجود جرثومے کی وجہ سے دماغ کو متاثر کرتا ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ نیگلیریا جرثومہ ناک یا منہ کے ذریعے دماغ میں داخل ہوتا ہے، اور اس کی نشونما پانی میں کلورین کی کمی سے ہوتی ہے۔
محکمہ صحت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گھریلو پانی کے معیار کو بہتر بنائیں اور اس میں کلورین کی مقدار کو چیک کریں تاکہ اس خطرناک بیماری سے بچا جا سکے۔
نیگلیریا کے اس کیس کو سندھ میں اس موسم کے دوران پیدا ہونے والی دیگر صحت کے خطرات کے پس منظر میں تشویشناک قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھلے پانی سے بچیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ نیگلیریا جیسے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکیں۔