چلی میں دنیا کی سب سے بلند ترین فلکیاتی رسد گاہ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا

چلی میں دنیا کی سب سے بلند ترین فلکیاتی رسد گاہ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا

چلی میں دنیا کی سب سے بلند ترین فلکیاتی رسد گاہ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا

جی ہاں چلی کے مشہور اتاکاما ڈیزرٹ میں دنیا کی سب سے بلندی پر قائم فلکیاتی رسدگاہ یا جسے ہم دوربین بھی کہ سکتے ہیں کا افتتاح ہوگیا ہے واضح رہے کہ اس کی تیاری میں 26 برس کا طویل عرصہ لگا جب کہیں جاکر یہ شاہکار دوبین کا افتتاح ہوا ہے، واضح رہے کہ یہ دوبین سطح سمندر سے 18500 فٹ کی بلندی پر قائم کی گئی ہے اور چلی کے مشہور ریگستان اتاکاما میں موجود ہے۔

اسی ٹی اے او یعنی کہ ٹوکیواتاکاما آبسرویٹری کا نام دیا گیا ہے جو دنیا کی سب سے بلدترین دوربین ہے اس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ 6.5 میٹر کی آپٹیکل یعنی بصری دوربین ہے لیکن زیادہ تر یہ انفراریڈ یا زیریں سرخ شعاعوں کی روشنی دیکھنے میں ہی کام آسکتی ہے۔

آخراسے اتنی بلندی پر کیوں بنایا گیا ہے تو اس حوالے سے سائنسدان وضاحت دیتے ہیں کہ بلندی پر ہوا کے اندر نمی کم  ہوتی ہے، ہوا میں نمی کم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ روشنی کی شعاعیں براہ راست اس کے آئینے تک پہنچ سکتی ہیں اور نمی سے خراب بھی نہیں ہوتی، تواتنی بلندی کے اوپر انفراریڈ طول موج یعنی انفراریڈ ویوو لینتھ کے تمام آسمان کو دیکھ سکتی ہے اب تک اس کرہ ارض میں کوئی ایسی دوربین نہیں ہے جو آسمان کا اتنا بڑا حصہ دیکھ سکے۔

اگرچہ جیمز ٹیلی اسکوپ ایک شاندار دوربین ہے لیکن وہ زمین پر نہیں بلکہ خلا کے اندر موجود ہے اورزمین کر گرد مدارکے اندر چکر لگا رہی ہے اورآئے دن زبردست دریافتیں کر رہی ہیں، لیکن چلی کے اندر لگائی گئی یہ ٹی اے او ایک فکسڈ ٹیلی اسکوپ ہے۔

اس ٹیلی اسکوپ کے باقاعدہ نتائج  2024 سے آنا شروع ہوجائیں گے۔ یونیورسٹی آف ٹوکیو کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ ہم اس سے نظام شمسی اور سیاروں کی پیدائش اور ان کے ظہور اور مختلف قسم کی کہکشاؤں کے وجود میں آنے کے بارے میں انتہائی بنیادی معلومات حاصل کر سکیں گے ۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں