پروٹین کی افادیت سے کون واقف نہیں، یہ جسم کی صحت کے لیے ایک لازمی جز ہے، تاہم پودوں پر مبنی پروٹین دل کی صحت کے لیے زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جانورں کے بجائے پودوں پر مبنی پروٹین دل کی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
بہتر صحت کے لیے ضروری ہے کہ جسم میں تمام ہی ضروری غذائی اجزاء درست تناسب میں موجود ہوں تاکہ جسم افعال کو بہتر انداز میں انجام دے سکیں انہیں میں پروٹین بھی شامل ہیں، جو پٹھوں، ہڈیوں اور جلد کو بنانے اور ان کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے میں اہم کرادارادا کرتا ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق پروٹین کے لیے گوشت کے بجائے پودوں کا انتخاب دل کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں 203,000 افراد کا تین دہائیوں تک جائزہ لیا گیا جس میں مردحضرات اور خواتین دونوں ہی شامل تھے، یہ تمام افراد نرسز ہیلتھ اسٹڈیز I اور II اور ہیلتھ پروفیشنلز فالو اپ اسٹڈی میں شامل تھے۔ شرکاء کا ہر چار سال بعد ان کی غذاؤں کے بارے میں سروے کیا گیا، بشمول پروٹین کی مقدار کے۔
تیس سالہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ پودوں پر مبنی پروٹین کو جانوروں کے پروٹین کی نسبت زیادہ کھاتے ہیں، ان کے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات 19 فیصد کم ہو جاتے ہیں، اس کے علاوہ ان میں امراض قلب کا خطرہ بھی 27 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
اس تحقیق کے سینئر مصنف، ڈاکٹر فرینک ہو کی جو ہارورڈ یونیورسٹی میں غذائیت اور وبائیات کے پروفیسر ہیں کا کہنا ہے کہ لوگوں کی اکثریت کو پودوں پر مبنی پروٹین حاصل کرنا چاہئے، آپ یہ کام گوشت، خاص طور پر سرخ اور پروسیس شدہ گوشت کو کم کرکے، اور زیادہ دالیں اور گری دار میوے کھا کر کر سکتے ہیں۔ اس قسم کی غذا نہ صرف انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ اس زمین کے لیے بھی مفید ہے۔
گوشت کی جگہ گری دار میوے اور دالیں پروٹین کے اہم ذرائع کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں، تو یہ خون میں چربی کو کم کرنے، بلڈ پریشر کو بہتر بنانے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ پودوں کی غذائیں عام طور پر فائبر، اینٹی آکسیڈنٹ وٹامنز، معدنیات اور صحت مند چربی سے بھرپور ہوتی ہیں، جو تمام دل کی بیماری کے خطرے کے عوامل کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔