وی پی این، اے آئی استعمال کرنے والے سائبر حملوں کی زد میں
ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس استعمال کرنے والے صارفین سائبر حملوں کی زد میں آگئے۔
نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکیورٹی بورڈ نے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں ہیکرز کی طرف سے ذاتی معلومات چرانے کےلیے سائبر حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سائبر حملوں کی نئی مہم کا کھوج لگایا گیا ہے، ذاتی معلومات، کوائف چوری کرنے کے لیے براؤزر ایکسٹیشنز کا استعمال کیا جاتا ہے۔
فیس بک، بینکنگ ویب سائٹس کے ذریعے معلومات چوری کا خدشہ ہے، 16 عام ایکسٹینشنز بشمول وی پی این اور اے آئی چیٹ بوٹس مشتبہ ہیں، اے آئی اسسٹنٹ چیٹ جی پی ٹی اور جیمنی برائے کروم بھی مشتبہ ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اوپن اے آئی کے ساتھ جی پی ٹی 4 بھی مشتبہ ہے، ذاتی معلومات چوری کرنے کے لیے کوڈ فشنگ تکنیک کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ قابل اعتماد ایکسٹیشنز انسٹال کریں اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں، لائسنس یافتہ اینٹی وائرس سافٹ ویئر استعمال کریں، مفت ایکسٹینشنز سے محتاط رہیں۔