یوکے اردو نیوز،25جولائی: برطانیہ میں مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد فیملی پر پولیس اہلکاروں کے تشدد پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹامر بیان جاری کردیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس واقعے پر لوگوں کی تشویش سمجھ سکتا ہوں، میں نے خود بھی نوجوان پرتشدد کی ویڈیو دیکھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مانچسٹر پولیس نے تشدد میں ملوث اہلکار کو معطل کردیا ہے، ہوم سیکرٹری میئر مانچسٹر سے اس حوالے سے میٹنگ کر رہی ہیں۔
قبل ازیں، مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی فیملی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی کمیونٹی نے راچڈیل پولیس سٹیشن کے سامنے احتجاج کیا تھا، جس کے بعد واقعہ میں ملوث اہلکار کو معطل کردیا گیا۔
گزشتہ روز مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں پر انسانیت سوز تشدد کی ویڈیوز وائرل ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر پیش آیا جس میں قطر سے واپس آنے والی فیملی کے اراکین کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے ایک نوجوان کو پیچھے ہاتھ باندھ کر زمین پر لٹایا ہوا تھا تو اسی دوران مانچسٹر پولیس کے ایک اہلکار نے اُس کے سر پر لاتیں ماریں جبکہ متاثرہ نوجوان کے گرد دیگر مرد اور ایک خاتون اہلکار بھی موجود تھی۔
پولیس کی جانب سے زمین پر لٹائے گئے نوجوان کے قریب ایک بوڑھی خاتون بھی بیٹھی تھیں۔
خاتون اہلکار کی کال پر پولیس کے دیگر اہلکار بھی موقع پر پہنچے اور انہوں نے ایک شخص کو زمین پر اوندھے منہ جبکہ دوسرے کو ہاتھ اوپر کر کے قریب میں کرسی پر بٹھا دیا تھا۔
واقعے کی فوٹیج بنانے والے شخص جس کی شناخت رفیق کے نام سے ہوئی اُس نے بتایا کہ تقریباً دس کے قریب اہلکاروں نے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا، اس دوران ایئرپورٹ پر موجود تمام ہی لوگ خوفزدہ ہوئے جبکہ وہاں پر بھگدڑ بھی مچی۔
اُدھر گریٹر مانچسٹر پولیس نے واقعے پر مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایئرپورٹ پر دو مسافروں کے درمیان جھگڑا ہورہا تھا جس کو ایک خاتون اہلکار نے روکنے کی کوشش کی تو مسافر کی جانب سے خاتون اور دیگر دو اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، جس کے نتیجے میں خاتون کی ناک کی ہڈی ٹوٹی جبکہ دیگر دو زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق وقوعہ سے پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے 4افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ 5اہلکاروں کو معطل کر کے 7 اہلکاروں کے خلاف ویڈیوز کی روشنی میں تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں