لکڑی جیسی سخت چیز چبانا یاداشت کو بہتر بنا سکتاہے
حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لکڑی جیسی سخت چیز چبانا یاداشت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
اس نئے مطالعے کے مطابق، لکڑی جیسے سخت مواد کو چبانے سے انسان کے دماغ میں ایک قدرتی طور پر موجود اینٹی آکسیڈنٹ کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو کہ کسی بھی شخص کی یاداشت میں بہتری لا سکتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چبانے سے دماغ میں خون کی فراہمی متحرک ہوتی ہے اور یہی عمل مختلف ذہنی افعال میں بہتری لا سکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ طبی شواہد بھی یہ ظاہر کرتے ہیں کہ جو لوگ چبانے کو مشکل سمجھتے ہیں، ان کی ذہنی صلاحیتیں کم ہوتی ہیں اور ذہنی عارضے زیادہ ہوتے ہیں۔
اس نئے مطالعے میں، محققین نے نیورولوجیکل ٹشوز میں آکسیڈیٹو اسٹریس کے ممکنہ اثرات کو جانچنے کی کوشش کی جسے پہلے ہی دماغی صلاحیت کی کمی میں اہم کردار ادا کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔
جسم میں کئی میٹابولک عمل کے نتیجے میں نقصان دہ مالیکیولز جنم لیتے ہیں جنہیں ری ایکٹو آکسیجن اسپیشیز کہا جاتا ہے، یہ دماغ میں آکسیڈیٹو نقصان کا سبب بن سکتے ہیں، دماغ کا ایک بہترین دفاع آکسیڈیٹو اسٹریس کے خلاف اینٹی آکسیڈنٹ گلوٹاتھایون (GSH) ہے۔
واضح رہے کہ گلوٹاتھایون پورے جسم میں کئی اہم افعال انجام دیتا ہے، بشمول نیورونز کو ری ایکٹو آکسیجن اسپیشیز سے بچانا۔
اس مقصد کے لیے محققین نے جنوبی کوریا کے ڈیگو سے 52 صحت مند یونیورسٹی کے طلباء کو شامل کر کے انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا۔
27 شرکاء پر مشتمل ایک گروپ کو پیرافن موم کا گم چبانے کے لیے دیا گیا؛ جبکہ دوسرے گروپ کے 25 شرکاء کو لکڑی کی اسٹک دی جسے معالج زبان کو دیکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں چبانے کے لیے دی۔
دونوں گروپ کے شرکاء نے پانچ منٹ تک اپنے تفویض کردہ مواد کو چبایا، جبکہ محققین نے دماغ میں میگنیٹک ریزوننس اسپیکٹرواسکوپی کا استعمال گلوٹاتھایون کی سطح کو چبانے سے پہلے اور بعد میں ناپا۔ جبکہ تمام شرکاء نے سرگرمی سے پہلے اور بعد میں ایک ذہنی ٹیسٹ بھی لیا۔
محققین کے مطابق چبانے سے گلوٹاتھایون کی سطح میں نمایاں اضافہ نوٹ کیا گیا، خاص طور پر لکڑی چبانے والے گروپ میں گم چبانے والے گروپ کے مقابلے یہ سطح زیادہ تھی، اسی طرح ٹیسٹس میں بھی لکڑی چبانے والے گروپ نے بہتر کار کردگی کا مظاہرہ کیا۔
محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج ثابت کرتے ہیں کہ چبانے سے انسانی دماغ میں اینٹی آکسیڈنٹس کی سطح بدل سکتی ہے، اور دماغ میں اینٹی آکسیڈنٹ کی سطح میں اضافہ ذہنی صلاحیت سے وابستہ ہے، اس تحقیق کے مصنفین نے مزید کہا کہ ان نتائج کی تائید کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔