شکر قندی چھلکوں سمیت کھائی جاسکتی ہے، ماہرین کیا کہتے ہیں؟

شکر قندی چھلکوں سمیت کھائی جاسکتی ہے، ماہرین کیا کہتے ہیں؟

شکر قندی چھلکوں سمیت کھائی جاسکتی ہے، ماہرین کیا کہتے ہیں؟

شکر قندی چھلکوں سمیت کھائی جاسکتی ہے، ماہرین کیا کہتے ہیں؟

شکر قندی ایک انتہائی صحت بخش لیکن موسمی سبزی ہے، کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور یہ جڑ والی سبزی دنیا بھر میں اُگائی جاتی ہیں، یہ مختلف سائز اور رنگوں میں پیدا ہوتی ہے جیسے نارنگی، سفید اور جامنی۔

شکرقندی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، اس میں وٹامن اے، وٹامن سی اور مینگنیز وغیرہ کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں، تاہم اس کا چھلکا اس سبزی کی نسبت زیادہ غذائیت رکھتا ہے تو کیا اس کا چھلکا کھانے کے قابل ہے؟

اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ شکر قندی کا چھلکا زیادہ تر لوگوں کے لیے کھانے کے لیے محفوظ اور بہت زیادہ غذائیت بخش ہے۔ تاہم کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کے چھلکے کی صفائی یا اس میں موجود اجزا کے بارے میں کسی قدر ہچکچاہٹ کا سامنا کر سکتے ہیں، کیونکہ یہ ایک جڑ ہے تو اس لیے اس چھلکے کے لیے اکثر لوگ محتاط رویہ رکھتے ہیں اور اسے کھانے سے گریز کرتے ہیں، تاہم انہیں اچھی طرح دھو کر صاف کیا جا سکتا ہے۔

شکر قندی کے چھلکے کے فوائد

شکر قندی کے چھلکوں میں آکسیلیٹس بھی پائے جاتے ہیں، جو بعض اوقات صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں، تاہم شکر قندی کو ابالنے یا بھاپ میں پکانے سے ان کے آکسیلیٹ کی مقدار کم ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ بہت سے ایسے افراد جنہیں کم فائبر والی چیز کھانے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے وہ بھی اس کے چھلکے سے پرہیز  کریں۔

غذائیت کی معلومات

شکر قندی کاربوہائیڈریٹس، کئی مائیکرو نیوٹرینٹس اور پودوں میں پائے جانے والے مرکبات کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔ ایک بڑی شکر قندی میں 20,700 میکروگرام بیٹا کیروٹین ہوتا ہے، جو صحت کے لیے مفید مند مانا جاتا ہے۔

حالیہ برسوں میں کی جانے والی کئی تحقیق میں شکر قندی کے صحت کے حوالے سے فوائد سامنے آئیں ہیں  یہ بعض بیماریوں سے تحفظ دے کر آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے، یہاں پر انہیں فوائد کا ذکر کیا جارہا ہے۔

ٹائپ ٹو ذیابیطس 2

 ماضی میں کی جانے والی کئی مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شکرقندی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ٹائپ ٹو ذیابیطس کی روک تھام میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ مرکبات انسولین کی سیکریٹیشن، انسولین کی حساسیت، اور گلوکوز (شکر) کے میٹابولزم میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں، اسی طرح جامنی شر قندی میں موجود اینتھو سائیاننز بھی سوزش اور آکسیڈیٹیو اسٹریس کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، جو ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

آنتوں کی صحت:

 شکر قندی  کے چھلکوں میں موجود فائبر کو آنتوں کی بہتر صحت سے جوڑا گیا ہے۔ ایک لیب اسٹڈی کے مطابق، شکر قندی  کے چھلکوں سے نکالا گیا فائبر فائدہ مند بیکٹیریا کی تعداد بڑھاتا ہے اور نقصان دہ بیکٹیریا کی تعداد کم کرتا ہے۔ محققین نے نتیجہ اخذ کیا کہ شکر قندی کے چھلکوں میں پری بایوٹک اثرات ہو سکتے ہیں۔

بہتر بینائی

 شکر قندی  کے چھلکے وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہیں، جو آنکھوں کی صحت کے لیے اہم ہیں۔ اگر آپ کی خوراک میں وٹامن اے کی کمی ہے تو آپ رات کی بینائی اور کچھ آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے، انہیں کھانا آپ کی وٹامن اے کی ضروریات کو پورا کرنے اور آپ کی آنکھوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے۔

صحت مند قلب

 تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ شکر قندی کھانے سے ڈس لیپیڈیمیا کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے، جو قلبی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ ایک مطالعے کے مطابق، اس میں موجود فائبر اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس کھانے سے چکنائی کے جذب کو کم کرتے ہیں۔ یہ کم کثافت لیپو پروٹین (LDL) کولیسٹرول اور کل کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

کینسر:

 اگرچہ اس حوالے سے تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، تاہم کچھ مطالعات نے شکر قندی کے کینسر پر فائدہ مند اثرات کو پایا ہے۔ چوہوں پر کی جانے والی ایک تحقیق میں، آنتوں کے کینسر میں مبتلا چوہوں کو 18 ہفتوں تک جامنی شکر قندی دی گئی۔ مطالعے کے آخر میں، چوہوں میں ان کے ٹیومرز کے سائز اور تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی، ممکنہ طور پر یہ شکر قندی میں موجود اینتھو سائیانن کی وجہ سے ہوا ہے۔

شکر قندی کے چھلکے کا استعمال

شکر قندی اور ان کے چھلکے کو مختلف طریقوں سے پکایا جا سکتا ہے جیسے ابالنا یا مائیکروویو میں پکانا۔ آپ ان کا استعمال مختلف قسم کی ترکیبوں میں کر سکتے ہیں جیسے شکر قندی کے چپس، فرائز، یا سلاد۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں