سنگھاڑا؛ موسم سرما کی اس سوغات کو ابال کر کھانا کیوں بہتر ہے؟

سنگھاڑا؛ موسم سرما کی اس سوغات کو ابال کر کھانا کیوں بہتر ہے؟

سنگھاڑا؛ موسم سرما کی اس سوغات کو ابال کر کھانا کیوں بہتر ہے؟

اس پھل میں کار بو ہائیڈریٹس، پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کاپر وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں

موسم سرما ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ کئی سوغاتیں لے کر آتا ہے ان ہی مزیدار سنگھاڑا بھی شامل ہے، عجیب نظر آنے والا یہ پھل انتہائی صحت بخش اجزاء سے مالا مال ہے، اس کا پودا تالاب میں بیل کی صورت میں لگا ہوتا ہے جبکہ سنگھاڑا اس کی جڑوں میں اگتا ہے۔

سنگھاڑے کا چھلکا ہرا ہوتا ہے لیکن سوکھ جانے کے بعد اس کی رنگت سیاہ پڑ جاتی ہے۔ یہ پھل چھوٹا اور مخروطی یا تکونی شکل کا ہوتا ہے۔ اس کا گودا سفید اور شیریں کھانے میں نہایت مزیدار ہوتا ہے۔

 اس پھل میں کار بو ہائیڈریٹس، پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کاپر وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: باجرہ کے ایسے صحت بخش فائدے جو آپ نہیں جانتے

سنگھاڑے کو کچا اور ابال کر دونوں طرح سے کھاجا تا ہے، کچا سنگھاڑا ہلکا میٹھا  ہوتا ہے جبکہ ابالنے کے بعد یہ سخت ہو جاتا ہے۔

تاہم اگر اسے کچھا کھانا ہوتو کھانے سے پہلے اسے اچھی دھونا چاہیے کیوں کہ اس پھل میں پانی سے کچھ مضر اجزا اور کیمیائی مادے بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے سنگھاڑے کو ابال کر استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے ابالنے سے اس میں موجود مضر صحت اجزاء دور ہوجاتے ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں