روزانہ سافٹ ڈرنک پینے سے جسم کیا تبدیلیاں جنم لیتی ہیں؟

روزانہ سافٹ ڈرنک پینے سے جسم کیا تبدیلیاں جنم لیتی ہیں؟

روزانہ سافٹ ڈرنک پینے سے جسم کیا تبدیلیاں جنم لیتی ہیں؟

روزانہ سافٹ ڈرنک پینے سے جسم کیا تبدیلیاں جنم لیتی ہیں؟

کسی بھی غذا کی زیادتی بری ہوتی تاہم کچھ غذائیں اور مشروبات ایسے ہیں جن کی قلیل مقدار بھی آپ کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔

ایک ماہر غذائیت نے روزانہ سوڈا پینے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے صحت کے مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی بڑی تعداد روزانہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال کرتی ہے جو جسم میں کئی امراض کا سبب بن سکتی ہیں، تاہم اس کا استعمال محدود رکھنا ضروری ہے۔

کیلسے کوسٹا جو کہ امریکہ میں ایک رجسٹرڈ ڈائیٹیشن ہیں کا کہنا ہے کہ سوڈا میں موجود اجزاء متعدد صحت کے خطرات پیدا کرتے ہیں، اس میں عام طور پر اضافی چینی ہوتی ہے، جو زیادہ تر اعلیٰ فروکٹوز مکئی کے شربت کی شکل میں ہوتی ہے۔

ایک 12 اونس کے سوڈا کے کین میں 10-12 چمچ (39-49 گرام) یا اس سے زیادہ چینی ہوتی ہے۔ یہ اضافی چینی روزانہ تجویز کردہ حد سے تقریباً دوگنا ہوتی ہے۔

یہ اضافی چینی کئی جسمانی مسائل کا سبب بنتی ہے، جس میں وزن میں اضافہ، سوزش کا خطرہ، ذہنی صحت کے مسائل اور کینسر شامل ہیں، روزانہ 12 اونس کا سوڈا پینے کا مطلب ہے کہ آپ سالانہ تقریباً 65 پاؤنڈ اضافی چینی صرف ان مشروبات سے حاصل کر رہے ہیں۔یہ یقیناً ایک غیر معمولی مقدار ہے اور ایک ایسی صورت حال ہے جس سے آپ کو بچنا چاہیے تاکہ آپ کی مجموعی صحت بہتر رہے۔

یہاں پر روزانہ سوڈا پینے سے جسم پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے۔

وزن میں اضافہ

ہر روز سوڈا پینا وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، ہر سوڈا کا کین تقریباً 150 سے 200 کیلوریز پر مشتمل ہوتا ہے، جو بنیادی طور پر اضافی چینی سے آتی ہے۔ اگر جسمانی سرگرمی کے ذریعے اسے استعمال نہ کیا جائے تو یہ کیلوری جسم میں چکنائی کی صورت میں جمع ہوکر وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ

 باقاعدہ سوڈا پینے سے بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح میں بار بار اضافہ ہوتا ہے، یہ ایک ایسا مسئلہ جس پر آپ کو تشویش ضرور ہونی چاہئے، وقت کے ساتھ، یہ انسولین کی مزاحمت کا باعث بن سکتا ہے، جو کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے آغاز میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ہڈیوں کی صحت میں کمی

ایک تحقیق کے مطابق مختلف اقسام کے سوڈا میں پایا جانے والا فاسفورک ایسڈ کیلشیم کے جذب میں مداخلت کر سکتا ہے، جس سے ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں اور فریکچر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

دانتوں کے مسائل

 اگر آپ ان غذاؤں اور مشروبات سے بچنا چاہتے ہیں جو دانتوں کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں، تو  روزانہ سوڈا پینے سے گریز کریںٍ، سوڈا میں موجود شکر اور ایسڈ دانتوں کی اینامل کو ختم  کرنے کا سبب بن سکتے ہیں یہ دانتوں کی بیرونی تہہ ہوتی ہے، جس سے کیویٹیز اور دانتوں کی خرابی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

فیٹی لیور

جگر شکر کو میٹابولائز کرتا ہے، پراسیسڈ شکر اور اعلیٰ فروکٹوز مکئی کے شربت کا زیادہ استعمال جگر پر بوجھ ڈال سکتا ہے اور اضافی چربی جمع کر سکتا ہے، جو غیر الکحل چربی والی جگر کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔

دل کی بیماری کا خطرہ

 دل کی بیماری امریکہ میں موت کی سب سے بڑی وجہ ہے، CDC کے مطابق۔ اگرچہ دل کی صحت پر اثرانداز ہونے والے کئی عوامل ہیں، ان میں روزانہ سوڈا پینا بھی شامل ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھاتا ہے کیونکہ اضافی شکر کا استعمال، موٹاپا، ذیابیطس، اور ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے۔

گردوں کے امراض

سوڈا پینا، خاص طور پر وہ جو اعلیٰ فروکٹوز مکئی کے شربت سے بنایا گیا ہو، جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھا کر گردوں میں کرسٹل یا پتھری کا باعث بن سکتا ہے۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں