پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ذہنی صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
رواں سال عالمی دن کا عنوان “کام کی جگہ پر ذہنی صحت کو ترجیح دینا ” رکھا گیا ہے، پاکستان میں نفسیاتی امراض میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔
بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری نفسیاتی امراض کا سبب بن رہی ہے، ملکی حالات کے سبب نوجوانوں میں مایوسی کی وجہ سے ڈپریشن عام ہوگیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ہر 10 میں سے 6 نوجوان نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔
ورک پلیس پر دن بہ دن بڑھتا مقابلہ نوجوانوں کو ڈپریشن اور انزائٹی کا مریض بنا رہا ہے، جس کی وجہ سے نوجوانوں میں چڑچڑاپن اور مایوسی میں اضافہ ہورہا ہے۔
مختلف عالمی ادارے اپنے ملازمین کی ذہنی صحت کے لیے مختلف سیشنز کا انعقاد کرتے ہیں، نوکری کی سیکیورٹی نہ ہونا بھی ان امراض کی بڑی وجہ ہے، ایسے مریضوں کا علاج دوا اور تھیراپی سے ممکن ہے۔
نوجوان ایکسسائز اور صحت مند غزا کے ذریعے بھی نفساتی مسائل پر قابو پاسکتے ہیں۔