ایک نئی تحقیق میں خواتین میں اچھے کولیسٹرول یعنی ایچ ڈی ایل اورالزائمر کےدرمیان اہم تعلق سامنے آیا ہے۔
عام طور پر اچھے سمجھے جانے والا ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی زائد سطح الزائمر کی بیماری کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
جرنل آف کلینیکل اینڈوکرائنولوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق کے مطابق جب خواتین مینوپاز کی عمر کو پہنچتی ہیں تو کولیسٹرول کی مقدار کے بجائے اس کی کوالٹی زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
ایچ ڈی ایل کولیسٹرول خون میں پارٹیکلزکی شکل موجود ہوتا ہے اور ایک پارٹیکل میں تقریباً 1500 مالیکیولز ہوتے ہیں درمیانی عمر میں ان کا سائز چھوٹا اور کرکردگی بہتر ہوتی ہے۔
جیسے جیسے خواتین کی عمر بڑھتی ہیں تو کولیسٹرول کے پارٹیکلزکا سائز بڑھنے لگتا ہے اور ان کے معیار میں کمی واقع ہونے لگتی ہے جو کہ خون میں ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی صورت میں موجود ہوتے ہیں۔
محققین کی ٹیم نے اس مقصد کے لیے 503 خواتین شرکاء کا 2000 سے 2016 تک ان کے خون میں کولیسٹرول پارٹیکلز کے سائز، ترکیب، اور کام کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لیا۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ ایسی درمیانی عمرکی خواتین جن میں چھوٹے سائز کے کولیسٹرول کے پارٹیکلز زیادہ ہوتے ہیں اور جن کے پارٹیکلز میں فاسفولیپیڈز کی مقدار مینوپاز کے دوران بڑھتی ہے، ان میں عمربڑھنے کے ساتھ بھی یاداشت بہتر رہتی ہے، اور یادداشت میں کمی الزائمر کی بیماری کی پہلی علامت ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ صحت مند طرزِ زندگی جیسے جسمانی ورزش، متوازن غذا اور بہتر نیند ایچ ڈی ایل پارٹیکلزکے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔