خلائی تحقیق کے میدان میں پاکستان کی اہم پیش رفت

خلائی تحقیق کے میدان میں پاکستان کی اہم پیش رفت


خلائی تحقیق کے میدان میں پاکستان کی اہم پیشرفت

خلائی تحقیق کے میدان میں پاکستان کی اہم پیشرفت

کراچی: پاکستان چین کے چانگی 8 مشن کا حصہ بن گیا ہے۔

ترجمان سپارکو کے مطابق خلائی تحقیق کے میدان میں پاکستان کی اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور پاکستان چین کے چانگی 8 مشن کا حصہ بن گیا ہے۔

چین کے چانگی 8 مشن کے ذریعے پاکستان کی پہلی قمری گاڑی چاند پر بھیجی جائے گی اور پاکستان کا تیار کردہ روور چاند پر لینڈ کرے گا۔

ترجمان سپارکو نے پریس ریلیز میں بتایا کہ سپارکو کا مقامی طور پر تیار کردہ روور چانگی-8 مشن کے ذریعے چاند کی سطح پر اترنے کے لیے تیار ہے۔

پاکستان کےقومی خلائی ادارے سپارکو اور چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کے درمیان تاریخی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے گئے ہیں۔

پاک چین مفاہمتی یادداشت پر صدر آصف علی زرداری اور چین کے صدر شی جن پنگ کی موجودگی میں دستخط کئے گئے ہیں۔

معاہدہ پاکستان کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ قمری روور کی چین کے چانگی-8 مشن میں شمولیت کی راہ ہموار کرتا ہے، چانگی 8 مشن 2028 میں خلا میں روانہ ہوگا۔

سپارکو کا کہنا ہے کہ چانگی-8 مشن کا مقصد خودکار سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی کی جانچ، چاند کی سطح کی نقشہ سازی اور وسائل کے استعمال کی تحقیق کرنا ہے۔

ترجمان سپارکو نے کہا کہ پاکستان کی چانگی 8 مشن میں شمولیت اس کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگ میل ہے جب کہ چانگی 8 مشن انٹرنیشنل قمری ریسرچ اسٹیشن کے منصوبے میں پاکستان کی شراکت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

پاکستان کا تیار کردہ قمری روور سپارکو کا قمری روور چاند کے جنوبی قطب پر تعینات کیا جائے گا جو منفرد خصوصیات اور مستقبل میں تحقیق کے امکانات کے باعث غیرمعمولی سائنسی اہمیت رکھتا ہے۔

ترجمان سپارکو نے مزید بتایا کہ پاکستانی قمعی روور سپارکو کے جدید سائنسی payloads سے لیس ہوگا، پاکستانی قمری روور کے ساتھ ایک بین الاقوامی سائنسی payload بھی شامل کیا گیا ہے جو چینی اور یورپی سائنسدانوں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔

سپارکو کے سائنسدانوں اور انجینئرز نے روور کو مکمل طور پر خود تیار کیا ہے جس کی ڈیزائننگ، مینوفیکچرنگ، اسمبلنگ، انٹیگریشن اور جانچ شامل ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں