جسمانی درد میں کمی کے لیے مراقبہ سے مدد لیں

جسمانی درد میں کمی کے لیے مراقبہ سے مدد لیں

جسمانی درد میں کمی کے لیے مراقبہ سے مدد لیں

جسمانی درد میں کمی کے لیے مراقبہ سے مدد لیں

یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں  کہ مراقبہ ذہنی سکون کا باعث بنتا ہے تاہم یہ جسمانی درد کو  بھی کم کرسکتا ہے یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں مراقبے کا جسمانی درد پر اثر کا جائزہ  ایم آر آئی اسکینز کے ذریعے لیاگیا۔ محققین نے اس مقصد کے لیے 115 صحت مند شرکاء کو شامل کیا، اور پھر انہیں دو الگ الگ کلینکل تجربات میں تقسیم کیا گیا۔ دونوں  گروپ کے ہر شرکاء کی دائیں پنڈلی کی پچھلی جانب ایک کسی آلے کو گرم کر کے ٹچ کیا جس سے غیر نقصان دہ درد محسوس ہوا۔

شرکاء کے دماغ کا ایم آر آئی اسکین کیا گیا اور انہوں نے 0-10 درد کی شدت اور تکلیف دہ ہونے کی پیمائش پر اپنے درد کی درجہ بندی کی۔

ان مطالعات سے قبل، کچھ شرکاء کو تجربہ کار انسٹرکٹرز کے ذریعے چار مختلف 20 منٹ کے سیشنز میں ذہنی مراقبے کی تربیت دی گئی، جس میں  انہوں اپنی سانس پر توجہ مرکوز کرنے اور پیدا ہونے والے خیالات، جذبات اور احساسات کو بغیر کسی ردعمل یا فیصلے کے تسلیم کرنے کا طریقہ سیکھا۔

ایک اور گروپ کو ایک جعلی مراقبہ سکھایا گیا جس میں صرف گہرے سانس لینے کا  طریقہ شامل تھا، اور دوسروں کو ایک پلیسیبو کریم دی گئی، جو دراصل پیٹرولیم جیلی تھی، اور انہیں بتایا گیا کہ یہ درد کو کم کرے گی۔ ایک مزید گروپ کو کنٹرول کے طور پر استعمال کیا گیا، جس نے مراقبے کی ہدایات کے بجائے ایک آڈیو بُک سنی۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق ذہنی مراقبہ کرنے والوں نے پلیسیبو اور کنٹرول گروپ  کی نسبت  درد میں واضح کمی محسوس کی،  لیکن واحد علاج جس نے پلیسیبو پر مبنی علامت میں نمایاں کمی پیدا کی وہ پلیسیبو کریم تھی۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ذہنی مراقبے کے مثبت اثرات پلیسیبو کے علاوہ دیگر طریقوں سے زیادہ کار آمد ثابت ہوتے ہیں۔

ٹیم کو امید ہے کہ یہ نتائج لاکھوں لوگوں کے علاج میں مدد کر سکتے ہیں جو روزانہ دائمی درد کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں اور ان کی زندگی کا معیار بہتر بنا سکتے ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں