یوکے اردو نیوز،11جون: انگلینڈ میں ایک گروپ نے بارکلیز بینک اور سکاٹ لینڈ میں واقع بنک برانچوں پر سرخ پینٹ پھینکا ہے اور کھڑکیاں توڑ دی ہیں جسکی وجہ فلسطین کے حق میں احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔
گروپ “فلسطین ایکشن” کے مطابق تقریباً 20 عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج بینک سے یہ مطالبہ کرنے کے لیے کیے گئے کہ وہ اسرائیل کے ہتھیاروں کی تجارت اور فوسل فیولز سے دستبردار ہو جائے۔
بارکلیز کے ایک ترجمان نے کہا: “اگرچہ ہم احتجاج کے حق کی حمایت کرتے ہیں، ہم یہ بھی کہتے ہیں کہ مظاہرین ہمارے صارفین، ساتھیوں اور املاک کا احترام کرتے ہوئے ایسا کریں۔”
برسٹل میں، بارکلیز بینک کی سٹی سنٹر برانچ کی کھڑکیاں توڑ دی گئیں اور عمارت پر سرخ سپرے سے گرافٹی بنائی گئی۔
ادھر ایڈنبرا میں، مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ فلسطین کے تنازعے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے ناموں والے پتھر بارکلیز کی عمارت پر پھینکے گئے۔
سٹی آف لندن پولیس نے بتایا کہ پیر کی صبح مورگیٹ کے بارکلیز پر ہونے والے جرائم کی وجہ سے تین مردوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن کی عمریں 34 اور 45 کے درمیان ہیں۔
یہ دارالحکومت کی کئی برانچوں میں سے ایک ہے جنہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان میں سینٹ جونز وڈ، شمالی لندن، کروائڈن، رچمنڈ، جنوب مغربی لندن، اور پیکہم اور کروائڈن، جنوبی لندن کی برانچز شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، گریٹر مانچسٹر میں اسٹاکپورٹ اور بیری کی برانچوں اور لنکا شائر میں پریسٹن کی برانچ کو بھی سرخ پینٹ میں رنگا گیا اور نقصان پہنچایا گیا۔
فلسطین ایکشن کے مطابق، مظاہرین نے گلاسگو، برائٹن، ایکسیٹر، شیفیلڈ، نارتھمپٹن، برمنگھم اور سولیہل میں بھی حملے کیے۔
شٹ دا سسٹم، جو حال ہی میں لانچ ہونے والی انڈرگراؤنڈ موسمیاتی تحریک ہے، نے فلسطین ایکشن کی انڈرگراؤنڈ شاخ کے ساتھ مل کر یہ حملے کیے، جنکی دونوں رکن گروپوں نے تصدیق کی۔
گروپوں کے مطابق، یہ نشانہ بنانے والے اقدامات تب تک جاری رہیں گے جب تک بارکلیز مخصوص کمپنیوں میں سرمایہ کاری بند نہیں کرتا۔
بارکلیز کے ترجمان نے کہا کہ بینک “امریکہ، برطانیہ اور یورپی عوامی کمپنیوں کو اہم مالی خدمات فراہم کرتا ہے جو نیٹو اور اس کے اتحادیوں کو دفاعی مصنوعات فراہم کرتی ہیں”۔
ترجمان نے مزید کہا، “دفاعی شعبہ ہماری قومی سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور برطانوی حکومت نے واضح کیا ہے کہ دفاعی کمپنیوں کی حمایت ESG خیالات کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔”
“دوسرے ممالک پر ہتھیاروں کی پابندی کے نفاذ کا فیصلہ متعلقہ منتخب حکومتوں کا کام ہے۔”
7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں اپنے حملوں کے دوران، حماس نے تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک کیا اور تقریباً 251 افراد کو یرغمال بنا لیا۔
تقریباً 116 افراد فلسطینی علاقے میں موجود ہیں، جن میں سے 41 کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔
ہفتے کے روز، حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا کہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 37,084 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
Source: bbc