انٹارکٹیکا کی اوزون لیئر بحالی کی جانب گامزن، سوراخ چھوٹے ہونے لگے
تاہم ناسا اور نوا کے سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اوزون کی بحالی کا عمل ابھی جاری ہے
امریکی خلائی ادارے ناسا اور نوا نے زمین کی حفاظتی تہہ اوزون کے حوالے سے حوصلہ افزا خبر جاری کی ہے، جس کے مطابق 2025 میں انٹارکٹیکا کا اوزون سوراخ گزشتہ دو دہائیوں میں ریکارڈ کیے گئے سوراخوں میں سے پانچواں سب سے چھوٹا سوراخ ہے۔
دونوں اداروں کے مطابق اوزون کو نقصان پہنچانے والے کیمیکلز کے خاتمے کے لیے عالمی کوششیں رنگ لارہی ہیں جوکہ قابلِ پیمائش ہے۔
یہ بہتری بڑی حد تک 1987 کے مونٹریال پروٹوکول کا نتیجہ ہے، جو اوزون کو نقصان پہنچانے والے گیسوں کے خاتمے کے لیے بنایا گیا ایک تاریخی بین الاقوامی معاہدہ ہے۔
مونٹریال پروٹوکول ایک تاریخی بین الاقوامی معاہدہ ہے جو 1987 میں اوزون کو ختم کرنے والے مادوں (ODS) کی پیداوار اور استعمال کو مرحلہ وار بند کر کے زمین کی اوزون تہہ کی حفاظت کے لیے اپنایا گیا تھا۔ یہ سب سے کامیاب ماحولیاتی معاہدوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جس نے اقوام متحدہ کے تمام 197 رکن ممالک کی طرف سے عالمی توثیق حاصل کی ہے۔
کلیدی دفعات میں ODS کو کم کرنے، تجارت کو کنٹرول کرنے، اور مختلف اقتصادی سطحوں کے لیے مخصوص ٹائم ٹیبل کے ساتھ رپورٹ کرنے کے لیے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے لیے پابند عہد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اوزون کا سوراخ انٹارکٹیکا کے جانوروں کو جھلسا رہا ہے
اس معاہدے نے کلوروفلوروکاربنز (CFCs) اور دیگر نقصان دہ مرکبات کی فضا میں موجودگی کو کم کرنے میں اہم کردارادا کیا ہے۔
کلوروفلورو کاربن (CFCs) ایسے کیمیائی مرکبات ہیں جن میں کاربن، کلورین اور فلورین شامل ہوتے ہیں، اور انہیں ریفریجریشن، ایئر کنڈیشنگ، ایروسول اور سالوینٹس میں استعمال کیا جاتا ہے، ان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہ اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس کی وجہ سے بہت سے ممالک میں ان کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اسٹیفن مونٹسکا، جو نوا کی گلوبل مانیٹرنگ لیبارٹری کے سینئر سائنس دان ہیں، نے کہ سال 2000 کے قریب اوزون کو نقصان پہنچانے والے مادّوں کی سطح عروج پر تھی، لیکن اب انٹارکٹک اسٹریٹواسفیئر میں ان کی مقدار اوزون سوراخ سے پہلے کے زمانے کے مقابلے میں تقریباً ایک تہائی کم ہو چکی ہے۔
سائنس دانوں نے نشاندہی کی کہ اس سال اوزون کی زیادہ کمی کے موسم یعنی ستمبر کے شروع سے اکتوبر کے وسط کے دوران اوزون کا سوراخ اوسطاً 7.23 ملین مربع میل تھا۔ توقع ہے کہ یہ پچھلی دہائی کے اوسط مقابلے میں تقریباً تین ہفتے پہلے بند ہو جائے گا۔
تاہم ناسا اور نوا کے سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اوزون کی بحالی کا عمل ابھی جاری ہے۔ اوزون پرت کی مکمل بحالی میں مزید کئی دہائیاں لگنے کی توقع ہے۔
