سری لنکن کرکٹ بورڈ نے بدھ کی شب پاکستان کی جانب سے سری لنکن کھلاڑیوں کی سکیورٹی اور حفاظت کی یقین دہانی کے بعد ٹیم کو دورہ جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
محسن نقوی نے اپنے ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ’سری لنکن ٹیم کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر شکر گزار ہوں۔ کھیل اور یکجہتی کا جذبہ مثالی ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا: ’پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے میچز 14 اور 16 نومبر کو راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔‘
اس سے قبل سری لنکا کرکٹ بورڈ کے ایک عہدے دار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ کم از کم آٹھ سری لنکن کرکٹرز نے سکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان اور زمبابوے کے خلاف سہ ملکی ون ڈے سیریز میں حصہ لیے بغیر وطن واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں نے منگل کو پاکستانی دارالحکومت میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد اپنی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ اس حملے میں 12 افراد جان سے گئے اور 27 زخمی ہوئے تھے۔
Grateful to the Sri Lankan team for their decision to continue the Pakistan tour .
The spirit of sportsmanship and solidarity shines bright.
The ODI matches between Pakistan and Sri Lanka will be played on 14th and 16th November in Rawalpindi.#PakistanCricket #PAKvSL— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) November 12, 2025
تاہم بدھ کی شب سری لنکن کرکٹ بورڈ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی ٹیم کو دورہ پاکستان جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ کو مینیجمنٹ کی جانب سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے دورہ پر آئی ٹیم کے چند کھلاڑیوں نے ’سکیورٹی خدشات‘ کے پیش نظر واپس اپنے وطن جانے کی درخواست کی ہے۔
’سری لنکن کرکٹ بورڈ نے فوراً کھلاڑیوں سے رابطہ کیا اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ تمام خدشات کو پاکستان کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کے ساتھ قریبی تعاون سے دور کیا جا رہا ہے، تاکہ دورے میں شامل ہر رکن کی حفاظت اور سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔‘
بیان کے مطابق ’سری لنکن کرکٹ بورڈ نے تمام کھلاڑیوں، معاون عملے اور ٹیم مینجمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ دورے کو طے شدہ شیڈول کے مطابق جاری رکھیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’تاہم، اگر کوئی کھلاڑی یا ٹیم کے کسی رکن نے بورڈ کی ہدایت کے باوجود سری لنکا واپس جانے کا فیصلہ کیا، تو سری لنکن کرکٹ فوری طور پر ان کی جگہ متبادل کھلاڑی بھیجے گا تاکہ دورہ بلا تعطل جاری رہے۔‘
یہی نہیں بلکہ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ’اگر کوئی کھلاڑی یا معاون عملے کا رکن بورڈ کی ہدایت کے باوجود وطن واپس جاتا ہے، تو ان کے عمل کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا، اور اس کے بعد مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔‘
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بدھ کو سری لنکن کرکٹ ٹیم کو دورہ پاکستان جاری رکھنے پر مہمان ٹیم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایکس پر جاری بیان میں عطا تارڑ نے لکھا: ’کرکٹ کے کھیل کے لیے ہمیشہ تعاون کرنے پر سری لنکن کرکٹ ٹیم کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’کھیل کے جذبے کو اسی طرح برقرار رکھیں۔ آپ کی موجودگی ہمارے لیے باعثِ اعزاز ہے۔‘
سری لنکا کرکٹ کے عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ان کھلاڑیوں کی واپسی کے فیصلے کے بعد پاکستان کے خلاف جمعرات کو ہونے والا دوسرا ون ڈے میچ کا انعقاد بھی غیر یقینی کا شکار ہے، تاہم متبادل کھلاڑی بھیجے جائیں گے تاکہ سہ ملکی سیریز جاری رہ سکے۔
سری لنکا کرکٹ کے صدر شامی سلوا نے کہا کہ وہ ٹورنامنٹ جاری رکھنے کے حوالے سے باضابطہ بیان تیار کر رہے ہیں تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
مارچ 2009 میں لاہور میں گن مینوں نے سری لنکن ٹیم کی بس پر فائرنگ کی تھی جس میں چھ کھلاڑی زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد تقریباً ایک دہائی تک غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان میں کھیلنے سے گریز کیا۔
