امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو ایک بار پھر پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں ’ٹیرف کے کردار‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس مئی میں ہونے والی اس جنگ کے دوران بنیادی طور پر ’آٹھ طیارے‘ مار گرائے گئے۔
امریکی صدر نے میامی میں امریکن بزنس فورم سے خطاب میں کہا: ’پاکستان اور انڈیا۔ آپ جانتے ہیں، میں دونوں کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ کرنے کے وسط میں تھا۔ پھر میں نے ایک مخصوص اخبار کے صفحۂ اول پر پڑھا، میں اس (اخبار) کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ وہ عام طور پر جعلی خبریں دیتا ہے، لیکن میں نے سنا کہ وہ (پاکستان اور انڈیا) جنگ کرنے جا رہے ہیں۔‘
انڈیا نے رواں برس اپریل میں اپنے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں حملے کو جواز بنا کر چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان کے مختلف مقامات پر حملے کیے تھے، جس کا پاکستانی افواج نے بھرپور جواب دیا اور بالآخر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں دونوں ممالک 10 مئی کو جنگ بندی پر متفق ہو گئے۔
پاکستان نے اس چار روزہ جنگ کے دوران تین رفال سمیت انڈیا کے پانچ طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا جبکہ انڈین عسکری حکام نے بھی اپنے ’کچھ‘ طیاروں کے گرنے‘ کا اعتراف کیا تھا، لیکن کسی بھی انڈین عہدیدار نے اب تک درست تعداد نہیں بتائی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا پاکستان کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ’سات یا آٹھ طیارے مار گرائے گئے۔ آٹھ طیارے بنیادی طور پر مار گرائے گئے۔ میں نے کہا، ہم آپ سے کوئی معاہدہ نہیں کر سکتے، اگر آپ ایک دوسرے کے ساتھ جنگ کر رہے ہوں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ایک دن بعد مجھے فون آیا، انہیں امن چاہیے۔ وہ رک گئے۔ میں نے کہا شکریہ، اب تجارت کرتے ہیں۔ کیا یہ زبردست نہیں؟‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’ٹیرف نے یہ کام کیا۔ بغیر ٹیرف کے، یہ کبھی ممکن نہ ہوتا۔‘
ٹرمپ نے بارہا انڈیا اور پاکستان کے درمیان 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کا سہرا اپنے سر باندھا ہے، جس کا اعلان انہوں نے سوشل میڈیا پر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دونوں فریقوں کے ساتھ واشنگٹن کی بات چیت کا نتیجہ تھا۔
تاہم انڈیا نے ٹرمپ کے اس دعوے سے اختلاف کیا ہے کہ یہ جنگ بندی ان کی مداخلت اور تجارتی مذاکرات ختم کرنے کی دھمکی کی وجہ سے ہوئی۔
اسی طرح امریکی صدر متعدد مواقع پر اس جنگ میں گرائے جانے والے طیاروں کی مختلف تعداد بتا چکے ہیں۔
18 جولائی کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا: ’درحقیقت، طیارے فضا میں مار گرائے جا رہے تھے۔ پانچ پانچ، چار یا پانچ، لیکن میرا خیال ہے کہ پانچ طیارے واقعی مار گرائے گئے تھے۔‘
اسی طرح 28 اکتوبر کو بھی امریکی صدر نے کہا تھا کہ مئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان مختصر عسکری کشیدگی کے دوران سات طیارے مار گرائے گئے۔
