انگلینڈ میں ایک غیر وصول شدہ ایمیزون پارسل کی وجہ سے شہری پر  £75 جرمانہ لگ گیا۔

انگلینڈ میں ایک غیر وصول شدہ ایمیزون پارسل کی وجہ سے شہری پر £75 جرمانہ لگ گیا۔

یوکے اردو نیوز، 7مئی: انگلینڈ کے ایک قصبہ ڈارٹ فورڈ میں ایک شخص کو تقریباً عدالت اس وقت جانا پڑگیا جب اس پر ایک ایسے ٹی وی کا خالی ڈبہ راستہ میں گرانے کا الزام لگ گیا تھا، جس ٹی وی کا اس نے آرڈر تو دیا تھا لیکن اسے موصول نہیں ہوا تھا۔

44 سالہ میتھیو ایڈورڈز نے الیکسا اور فائر ٹی وی کے ساتھ ایکو شو 15 فل ایچ ڈی سمارٹ ڈسپلے کا آرڈر دیا تھا جو اسے £214 میں پڑا تھا۔

اس کے بعد اسے بذریعہ ڈاک ایک مقررہ جرمانے کا نوٹس موصول ہونے پر حیرانی ہوئی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسے اپنے گھر سے ایک میل دور ڈارٹ فورڈ گرامر اسکول کے گراؤنڈ میں “کچرا ڈالتے ” دیکھا گیا تھا۔

ڈارٹ فورڈ کونسل کی طرف سے انہیں بھیجے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ میتھیو کو اسی دن صبح 10.19 بجے ایک نامزد افسر نے ایک میوزک سینٹر کے باہر ایک خالی ایمیزون باکس چھوڑ کر “جاتے” دیکھا۔

“جب یہ میرے دروازے سے گرا تو مجھے اس پر یقین نہیں آیا کیونکہ میں کبھی بھی مک جیگر سینٹر یا اس راستے سے ڈارٹ فورڈ نہیں جاتا۔

انہوں نے مجھے خالی ڈبہ کی ایک تصویر بھیجی لیکن مجھے اسے پھینکتے ہوئے کی تصویر نہیں بھیجی۔

“میرے پاس جرمانہ کی ادائیگی کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں تھا اور میں اپیل کرنے کے لئے بھی کسی کے پاس نہیں جا سکتا تھا۔

میتھیو کے پاس اپنے دفتر میں اسی وقت گاڑی پارک کرنے کے ویڈیو ثبوت موجود تھے جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ مبینہ طور پر جعلسازی ہوئی تھی، اور یہ ثابت ہوا کہ یہ وہ نہیں ہو سکتا تھا۔

اس کے باوجود، میتھیو نے گھنٹوں فون پر اور آن لائن جرمانے کی اپیل کرنے کی کوشش کی لیکن ہر موڑ پر اسکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس نے آخر کار ہار مان لی اور صرف امید کی کہ یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا۔

29 اپریل کو تین بچوں کے والد کو اس کے دروازے سے ایک آخری یاد دہانی موصول ہوئی جس میں اسے متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر اس نے £75 جرمانہ ادا نہیں کیا تو وہ عدالت میں حاضر ہوں گے اور اگر وہ قصوروار پائے گئے تو £2,500 ادا کرنے کا خدشہ ہے۔

میتھیو، جس کی قانون کے ساتھ سب سے زیادہ سنگین خلاف ورزی نوٹنگز میں تیز رفتار ٹکٹ تھی، 21 فروری کو پہلا خط موصول ہونے کے بعد تقریبا تین ماہ تک یہ مسئلہ لٹکا رہا۔

اس پر جس پارسل کو پھینکنے کا الزام لگایا تھا اسے اس کے گھر سے ایک میل کے فاصلے پر لاوارث دیکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا، “عقل کی بات ہے کہ اس چھوٹے سے ڈبے کو ڈارٹ فورڈ میں ٹھکانے لگانے کے بجائے اسے اپنے ریسائیکل بن میں ڈالنا آسان تھا۔”

الیکٹریکل کمپنی ایڈورڈز برادرز کے ڈائریکٹر میتھیو نے کہا کہ یہ سارا معاملہ بہت دباؤ کا رہا ہے۔

انہوں نے کہا: “یہ قصوروار لگتا ہے جب تک کہ ڈارٹ فورڈ کونسل کی ویب سائٹ پر دیے گئے مشورے کے مطابق وہ اس حوالے سے بے قصور ثابت نہ ہو جائے۔”

ویب سائٹ بتاتی ہے کہ “مقررہ سزا کے نوٹس کے خلاف اپیل کی کوئی باضابطہ بنیاد نہیں ہے”۔

کونسل کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ “اس کی وجہ یہ ہے کہ جرمانے کا ایک مقررہ نوٹس آپ کے لیے مؤثر طریقے سے پراسیکیوشن کے لیے اپنی ذمہ داری کو ‘خریدنے’ کی دعوت ہے۔”

آخری حربے کے طور پر، وہ میڈیا کے پاس گئے اور 24 گھنٹوں کے اندر اسکو ایک ای میل موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ اس کا جرمانہ واپس لے لیا گیا ہے۔

میتھیو نے کہا کہ انہیں ان لوگوں پر افسوس ہے جو سسٹم سے لڑنے سے بہت ڈرتے ہیں اور عدالت میں ایک دن گزارنے سے بچنے کے لیے £75 ادا کرتے ہیں اور 2500 پاؤنڈ ادا کرتے ہیں چاہے وہ بے قصور ہوں، جو قطعی نامناسب ہے۔

Source: express.uk

اپنا تبصرہ لکھیں