کونسی موبائل فون ایپلی کیشن سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے؟

کونسی موبائل فون ایپلی کیشن سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے؟

کونسی موبائل فون ایپلی کیشن سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ کونسی موبائل فون ایپلی کیشن سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے؟ اگر نہیں تو آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق صارفین کسی بھی تھرڈ پارٹی ایپ اسٹور یا ویب سائٹ سے ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ مت کریں، اگر آپ کو تھرڈ پارٹی ایپ اسٹور سے ہی ڈاؤن لوڈ کرنی ہے تو ایمازون ایپ اسٹور یا سام سنگ گلیکسی اسٹور جیسے مستند ایپ اسٹورز کا انتخاب کریں۔

ماہرین نے کہا کہ کوئی بھی ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے سے پہلے اس کی پرائیویسی پالیسی یا ٹرمز آف سروس ضرور پڑھیں اور اس کے بعد ’ایکسیپٹ‘ کے بٹن پر کلک کریں۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو ایپ آپ فون میں انسٹال کرنے جا رہے ہیں وہ صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرکے اور اسے دیگر کمپنیوں کو فروخت کرکے پیسہ نہ کماتی ہو۔

اسی طرح جب بھی کوئی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے لگیں تو پہلے اس پر صارفین کے تبصرے (Reviews)ضرور پڑھیں اور وہ ایپلی کیشن کتنے لوگ اب تک ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں، اس تعداد کو بھی دیکھیں۔

اگر صارفین تبصروں میں ایپ کے متعلق اچھی رائے ظاہر کر رہے ہیں اور کافی تعداد میں لوگ اسے ڈاؤن لوڈ بھی کر چکے ہیں تو آپ بھی اس ایپلی کیشن کو استعمال کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ ایپلی کیشن غیر ضروری آپ کی لوکیشن، فون گیلری، مائیکرو فون اور کیمرے وغیرہ تک رسائی مانگتی ہیں، ایسی ایپس سے محتاط رہیں۔

انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور دیگر ایسی سوشل میڈیا ایپلی کیشنز یقینا مائیکرو فون اور کیمرے تک رسائی مانگتی ہیں کیونکہ ان ایپس پر آپ ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ کرتے ہیں۔

کئی ایسی ایپلی کیشنز ہوتی ہیں، جن پر آپ ایسا کوئی کام نہیں کرتے، اس کے باوجود وہ مائیکروفون اور کیمرے وغیرہ تک رسائی مانگتی ہیں، ایسی ایپلی کیشنز ہرگز اپنے فون میں انسٹال مت کریں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں