پاکستان کانیامواصلاتی سیارہ پاک سیٹ ایم ایم ون لانچ کردیا گیا
سپارکو کا نیا مواصلاتی سیارہ پاک سیٹ ایم ایم ون چین کے شی چانگ لانچ سینٹر سے پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق 5 بج کر 12 منٹ پرخلا میں خلا کے سفر پر روانہ ہوگا، چین کا لانگ مارچ راکٹ پاک سیٹ ایم ایم ون کو خلا میں لے کر جائے گا۔
مواصلاتی سیارے پاک سیٹ ایم ایم ون آر کی لانچنگ سپارکو کے دفاتر میں بڑی اسکرینز پردکھائی جائے گی، ایم ایم ون آر سیٹلائٹ سپارکو اور چائنیز ایئرو اسپیس کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے جوکہ 15 برس تک فعال رہے گا۔
پاکستان ملٹی مشن سیٹلائٹ ایم ایم ون سپارکو اور چائنہ گریٹ وال انڈسٹری نے مل کر تیار کیا ہے پاک سیٹ ایم ایم ون جیو اسٹیشنری سیٹلائٹ ہے جو کہ پاک سیٹ ایم ایم ون جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔
پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان کی مواصلاتی ضروریات کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
پاک سیٹ ایم ایم ون پر موجود ایچ ٹی ایس ٹیکنالوجی ملک کے طول و عرض میں مواصلاتی سہولیات فراہم کرے گی واضح رہے کہ پاکستان اپنا ای بی اے ایس سسٹم تیار کرنے والا دنیا کا 11 واں ملک ہوگا۔
پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان بھر میں ٹی وی نشریات، سیلولر فون سروس اور براڈبینڈ سروس بہتر بنانے میں مدد دے گا جبکہ یہ مواصلاتی سیارہ رواں برس اگست میں سروس فراہم کرنا شروع کر دے گا۔
پاک سیٹ ایم ایم ون آرسیٹلائٹ پورے پاکستان کو کوریج فراہم کرتے ہوئے کے اے بینڈ 10 گیگا بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے۔
پاک سیٹ ایم ایم ون کے کنٹرول اسٹیشنز لاہور اور کراچی میں موجود ہیں، اس کے علاوہ یہ پاکستان، بحر ہند، مشرق وسطی، افریقہ اور یورپ کے بعض علاقوں کو بھی کوریج فراہم کرے گا۔
یاد رہے کہ اس وقت پاکستان کے 2 کمیونیکیشن سیٹلائٹس خلا میں موجود ہیں۔
پاک سیٹ ون آر 2011 میں لانچ کیا گیا تھا، اس کی ڈیزائن لائف 15 سال تھی جو 2026 میں مکمل ہوجائے گی۔
پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ بھی خلا میں موجود ہے، پی آر ایس ایس ون 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے حال ہی میں اپنا پہلا قمری مصنوعی سیارہ آئی کیوب قمر لانچ کیا ہے۔