پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سے متعلق تشویشناک خبر آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق زیر سمندر کیبل کٹنے سے گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس میں خرابی پیدا ہوئی، جو دو روز میں دور کر دی گئی۔ دنیا بھر میں آن لائن رابطے معمول پر آگئے لیکن پاکستان میں انٹرنیٹ بدستور سلو ہے۔
اس حوالے سے ٹیلی کام ماہر پرویز افتخار کا کہنا ہے کہ جو انٹرنیٹ ہم ایکسیس کرتے ہیں وہ موبائل کے ذریعے کرتے ہیں، موبائل کو اسپیکٹرم چاہیے، پاکستان میں اسپیکٹرم پورے ریجن میں سب سے کم ہے، اسی طرح اپٹک فائبر کی پینٹریشن ہماری بہت کم ہے، ان وجوہات کی بناء پہ انٹرنیٹ کی اسپیڈ وہ نہیں بنتی جو کہ ہونی چاہیے۔
سائبر امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کیبل کی کوالٹی، ڈیجیٹل ٹریفک بڑھنا اور موسمیاتی تبدیلیاں انٹرنیٹ سروس کو متاثر کرتی ہیں۔ لیکن کسی فائر وال سے انٹرنیٹ سلو ہونے کی باتیں بے سروپا ہیں۔
سائبر ماہر عمار جعفری کے مطابق جو بھی فائروال وغیرہ لگی ہے ان کے اپنے سسٹم کو سیکیور کرنے کے لئے ہے، ہر ملک کو حق ہے اپنے ملک کو سیو کرنے کا کہ جو بھی ٹریفک جا رہی ہے اس کے اوپر وہ ایسی نہ ہو کہ جس سے کوئی کسی کے خلاف نفرت پھیلے یا مسئلے مسائل بڑھیں۔
وزارت آئی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سلو ہونے کی وجوہات جاننے کیلئے پی ٹی اے سے جواب مانگ لیا ہے، کیونکہ بطور ریگولیٹر اصل حقیقت وہی بتا سکتا ہے۔