نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق

نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق


نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق

نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق

 نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق

حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق بے قاعدہ نیند لینے والے افراد میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ دن میں مختلف اوقات میں سوتے ہیں اور جاگتے ہیں ان میں امراض قلب کا خطرہ 26 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ نیند کی بے قاعدگی، کم نیند کی نسبت قلبی امراض سے زیادہ تعلق رکھتی ہے۔

کینیڈا کے ایسٹرن اونٹاریو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چلڈرن ہسپتال کے ایک سینئر سائنسدان جین فلپ چاپوت کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے جو نتائج اخذ کیے ہیں ان سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ نیند کی بے قاعدگی، کم نیند کی نسبت قلبی امراض سے زیادہ تعلق رکھتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے یو کے بائیو بینک میں حصہ لینے والے  72,000 سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، تحقیق میں شامل تمام شرکاء نے اپنی نیند کو ریکارڈ کرنے کے لیے سات دن تک ایکٹیویٹی ٹریکر پہنا، اور اسی معلومات کی بنیاد پر، محققین نے ان کی نیند کی باقاعدگی کے اسکور کا حساب لگایا۔

محققین نے پایا کہ ایسے افراد جو بہت زیادہ بے قاعدہ نیند لیتے  ہیں یعنی وہ روزانہ مختلف اوقات میں سوتے اور جاگتے ہیں ان میں دل کا دورہ پڑنے، فالج یا دل کے مسائل سے متعلق موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

 درحقیقت، ایک شخص کی نیند کی باقاعدگی جتنی خراب ہوگی، ان کے جان لیوا یا جان لیوا ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ایسے تمام افراد جو بے قاعدہ نیند لیتے ہیں نیند کے پیٹرن کو بہتر بنا کر یا کافی نیند لے کر دل کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں  اور امراض قلب کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ نیند کی بے قاعدگی دل کی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے اس طرح  جسم بلڈ شوگر، کولیسٹرول، سوزش اور مدافعتی افعال متاثر ہوتے ہیں، اور یہی منفی اثرات تناؤ کے ہارمون کے اخراج اور بلڈ پریشر میں اضافہ کا سبب بنتے ہیں جس امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں