گھروں میں خواتین کی بڑی تعداد کھانے کے لیے مختلف مٹیریل کے چمچ استعمال کرتی ہیں جو کھانا پکانے کو عمل کو متاثر کر سکتے ہیں ان سے نکلنے والے کیمیکل براہ راست کھانے میں شامل ہوکر اسے مضر صحت بنا سکتے ہیں ان ہی میں سیاہ پلاسٹل کے چمچ بھی شامل ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کچن میں موجود سیاہ پلاسٹک کے برتنوں اور چمچ میں ممکنہ نقصان دہ اجزاء پائے گئے ہیں۔
محققین نے کچن میں موجود تقریباً 200 اشیاء کا تجربہ کیا، جن میں مکسنگ چمچ، پاستا سرور اور اسپیچولا شامل تھا، تو انہوں نے پایا کہ تمام سیاہ پلاسٹک کے برتنوں میں آگ سے مزاحمت رکھنے والا ایک زہریلا کیمیکل کثیر مقدار میں موجود تھا۔
آگ سے مزاحمت رکھنے والے یہ کیمیکل طویل عرصے سے ماہرین کے لیے تشویش کا باعث رہے ہیں کیونکہ یہ انسانی جسم میں جمع ہو جاتے ہیں اور کینسر کے خطرے، ہارمونل خلل، اور نیورولوجیکل نشوونما پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ مختلف اشیاء میں ان مادوں کا استعمال مرحلہ وار بند کر دیا گیا ہے یا ان پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، تاہم یہ کیمیکل اب بھی کچن میں موجود پلاسٹک کے سیاہ چمچ اوربرتنوں میں استعمال کیا جارہا ہیں۔
یہ کیمیکلز کچن تک کیسے پہنچے؟ ری سائیکلنگ، آگ سے مزحمت رکھنے والے یہ مادے ان مصنوعات میں استعمال ہوتے ہیں جو آگ کے خطرے سے دوچار ہوتی ہیں، جیسے ٹی وی، کچن میں استعمال ہونے والے برتن، جیسے کھانے پکانے والے چمچ اور اسپیچولا، یہ کیمیکلز ان کو آگ سے جلنے سے محفوظ رکھتا ہے تاہم یہ انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔
ماہرین نے ان چمچوں کے برعکس اسٹیل اور لکڑی کے چمچ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ کھانے پکانے کے دوران ان کے مضر صحت کیمیکلز سے کھانوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔