دور جدید میں جہاں روبوٹ سے روزمرہ کے کام لیے جاررہے ہیں وہی یہ مشین کچھ ایسے کارنامے بھی انجام دے رہی ہیں جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے ایسا ہی ایک کارنامہ لائبو 2 نامی چوپایا روبوٹ جو کتے سے مشابہت رکھتا ہے نے انجام دیا ہے اس روبوٹ نے صرف ایک ہی چارج میں میراتھن مکمل کر کے سب کو حیران کر دیا۔
کوریائی ایڈوانسڈ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں تیار کردہ لا ئبو 2 ایک جدید چوپایہ روبوٹ ہے جسے پروفیسر ہوانگبو جی من اور ان کی ٹیم نے تیار کیا ہے۔
لائبو 2 نامی یہ روبورٹ ایک ہی چارج میں کوریائی شہر سانگجو میں 42.195 کلومیٹر کی سنگجو ڈرائیڈ پرسیمن ماراتھن مکمل کرنے والا دنیا کا پہلا روبوٹ بن گیا ہے۔
کتے سے مشابہت رکھنے والے اس روبوٹ نے میراتھن تقریباً 4 گھنٹے، 19 منٹ اور 52 سیکنڈز میں ایک ہی چارج پر مکمل کی۔ 42 کلوگرام وزنی اس روبوٹ کو میراتھن کے دوران کئی مشکل راستوں، بشمول دو نسبتاً بلند پہاڑیوں سے بھی گزرنا پڑا جبکہ روبوٹ نے حیرت انگیز طور پر میراتھن کے دوسرے شرکاء سے نہ صرف فاصلے رکھا بلکہ اپنی سمت بھی برقرار رکھی، ساتھ ہی ساتھ توانائی کی بچت کے لیے کئی اقدامات بھی کیے تاکہ یہ فِنش لائن تک پہنچ سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس لائبو 2 روبوٹ نے یہی میراتھن مکمل کرنے میں ناکام رہا تھا، یہی وجہ ہے کہ سائنسدانوں اس بار اس روبوٹ میں یادہ صلاحیت والی بڑی بیٹری کا استعمال کیا، ساتھ ہی اس میں ایسا AI نظام بھی شامل کیا جو ڈھلوان پر جانے کے دوران پیدا ہونے والی کائنیٹک توانائی کو ذخیرہ کر سکتا تھا۔
اس روبوٹ کے جسم کے سامنے اور دم پر دو کیمرے نصب کیے گئے تھے، جو ارد گرد کے ماحول کی خصوصیات کا پتہ لگاتے تھے، جبکہ جوڑوں پر لگے سینسرز حرکت کا پتا لگاتے تھے، تاکہ توانائی کے استعمال کو کم سے کم کیا جا سکے۔
ان نئے نظاموں کی مدد سے لا ئبو 2 نے سانگجو ڈرائیڈ پرسیمن میراتھن کے دوران تمام قسم کے راستوں اور گھاٹیوں کو مؤثر طریقے عبور کیا اور دوسرے شرکاء سے ٹکرانے سے بھی محفوظ رہا ۔
مستقبل میں، ڈاکٹر ہوانگبو اور ان کی ٹیم لا ئبو 2 کی پہاڑی اور آفات والے ماحول میں چلنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔