بہتر صحت کے لیے رات کے کھانے کا درست وقت بھی جان لیں

بہتر صحت کے لیے رات کے کھانے کا درست وقت بھی جان لیں

بہتر صحت کے لیے رات کے کھانے کا درست وقت بھی جان لیں

بہتر صحت کے لیے رات کے کھانے کا درست وقت بھی جان لیں

دنیا بھر میں لوگ رات کا کھانا اپنی مصروفیات کے پیش نظر مختلف اوقات میں کھاتے ہیں کبھی جلدی تو کبھی دیر میں تاہم دیر سے کھانا صحت کے لیے کئی مسائل کا سبب بنتا ہے، تو رات کا کھانا کس وقت کھانا صحت کے لیے مفید ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے رات کا کھانا ایک مخصوص دو گھنٹے کے دوران کھائیں تو اس سے وزن کم کرنے، نیند کو بہتر بنانے اور ہاضمے میں مدد مل سکتی ہے۔

اس طریقے کو ایرلی برڈ اپروچ  کہا جاتا ہے، جس میں شام 5 سے 7 بجے کے درمیان دن کا آخری کھانا کھانا چاہیے تاکہ آپ اپنے جسم کے قدرتی سرکیڈین ردھم کے ساتھ مطابقت رکھ سکیں۔ یہ قدرتی ردھم دن کی روشنی کے دوران میٹابولزم، ہاضمہ اور ہارمونز کے اخراج کو متاثر کرتا ہے، اور شام کے آغاز کے ساتھ ہی سست پڑ جاتا ہے۔

رات کا کھانا بہت دیر سے کھانے سے یہ قدرتی ترتیب متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں نیند، ہاضمہ اور مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس کے علاوہ اس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

2022 کی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ شام 5 بجے کے قریب اپنا رات کا کھانا کھاتے ہیں تو زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں بہ نسبت ان لوگوں کے جو رات دیر سے کھانا کھاتے ہیں۔

نیند سے چار گھنٹے پہلے کھانا کھانے سے آپ کو کھانے کے بعد چہل قدمی کا وقت ملتا ہے، ہاضمہ اُس وقت زیادہ بہتر انداز میں کام کرتا ہے، جب روشنی موجود ہو اور جسم متحرک ہو۔کھانے کے بعد آپ کا بلڈ شوگر لیول بلند ہو جاتا ہے، لیکن چونکہ آپ ورزش کر رہے ہیں، تو یہ دوبارہ نیچے آ جاتا ہے۔

رات دیر سے کھانا کھانے سے سینے کی جلن یا ایسڈ ریفلکس کا مسئلہ بھی بڑھ سکتا ہے،2023 کی ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ رات 9 بجے کے بعد کھانا کھاتے ہیں، ان میں فالج ہونے کا خطرہ 28 فیصدزیادہ ہوتا ہے۔

آپ رات 8 بجے کے بعد ہر گھنٹہ کا اضافہ، فالج یا عارضی حملے (جس میں دماغ کو خون کی فراہمی عارضی طور پر متاثر ہوتی ہے) کے امکانات 8 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔

کھانے کا وقت کے علاوہ، زیادہ چکنائی یا تیزابیت والے کھانے، کیفین اور مصالحہ دار غذا سے ہاضمے کے مسائل اور نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔

بہتر نیند کے لیے موزوں غذائیں وہ ہوتی ہیں جن میں مناسب مقدار میں پروٹین، فائبر اور پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔

تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ ہم کس طرح کھانا کھاتے ہیں، یہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ ہم کیا اور کب کھاتے ہیں۔ مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ جتنا زیادہ ہم چباتے ہیں، اتنا ہی بہتر محسوس کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آہستہ اور چبا چبا کر کھانے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے، کیونکہ اس سے ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ کب ہمارا پیٹ بھر گیا ہے، اس طرح ہم زیادہ کھانے سے بچ جاتے ہیں۔



Source link

اپنا تبصرہ لکھیں